Jasarat News:
2025-04-25@11:33:10 GMT

مودی کی چاپلوسیاں دھری کی دھری رہ گئیں،ٹرمپ نے منہ لگایا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اْس وقت ہزیمت اْٹھانا پڑی جب ہزار خواہش کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں تقریبِ حلف برداری میں مدعو نہیں کیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھارتی وزیر خارجہ جے ایس شنکر کی قیادت میں ایک مختصر سے وفد نے شرکت کی۔ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا لیکن انہیں مدعو نہیں کیا گیا۔دعوت نامے کے حصول کی ان کی درخواست کا رد کیا جانا جواہر لال نہرو کے بھارت کی سفارتی تعظیم کے لیے اچھا نہیں۔اس کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کو اپنا مہمان بنانا پسند کیا اور ذاتی طور پر مدعو کیا۔ ٹرمپ امبانی کی ملاقات بھی ہوچکی ہے۔مکیش امبانی روسی کرنسی ریوبل میں روس سے ہی پیٹرول خرید کر امریکی پالیسی کو کسی خاطر میں نہیں لا رہے ہیں۔اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا مودی کو نظر انداز کرکے مکیش امبانی کو مدعو کرنا ثابت کرتا ہے کہ نئے امریکی صدر کی ترجیحات کیا ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا دوست قرار دیتے ہیں اور ان سے گلے مل کر تصاویر بنواتے اور پھر شیئر بھی کرواتے رہتے ہیں لیکن یہ چاپلوسی کسی کام نہیں آئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔

چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔

ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • مودی سرکار کی پالیسیاں مقبوضہ وادی میں اقتصادی بحران کا سبب بن گئیں
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟