مودی کی چاپلوسیاں دھری کی دھری رہ گئیں،ٹرمپ نے منہ لگایا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اْس وقت ہزیمت اْٹھانا پڑی جب ہزار خواہش کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں تقریبِ حلف برداری میں مدعو نہیں کیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھارتی وزیر خارجہ جے ایس شنکر کی قیادت میں ایک مختصر سے وفد نے شرکت کی۔ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا لیکن انہیں مدعو نہیں کیا گیا۔دعوت نامے کے حصول کی ان کی درخواست کا رد کیا جانا جواہر لال نہرو کے بھارت کی سفارتی تعظیم کے لیے اچھا نہیں۔اس کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کو اپنا مہمان بنانا پسند کیا اور ذاتی طور پر مدعو کیا۔ ٹرمپ امبانی کی ملاقات بھی ہوچکی ہے۔مکیش امبانی روسی کرنسی ریوبل میں روس سے ہی پیٹرول خرید کر امریکی پالیسی کو کسی خاطر میں نہیں لا رہے ہیں۔اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا مودی کو نظر انداز کرکے مکیش امبانی کو مدعو کرنا ثابت کرتا ہے کہ نئے امریکی صدر کی ترجیحات کیا ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا دوست قرار دیتے ہیں اور ان سے گلے مل کر تصاویر بنواتے اور پھر شیئر بھی کرواتے رہتے ہیں لیکن یہ چاپلوسی کسی کام نہیں آئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ٹرمپ کا دبائو برطرف، دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں گے ، پیوتن اور مودی کا اتفاق
ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)روس کے صدر ولادیمیر پیوتن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون پر بدھ کے روز رابطہ کیا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کی دبا کی جاری پالیسی کی پرواہ کیے بغیر اپنے دو طرفہ تعلقات بشمول اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنماں کے درمیان ہونے والے اس فونک رابطے میں دوستی کا اظہار گرمجوش رہا۔یاد رہے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ٹرمپ نے روس کے خلاف پابندیوں میں اضافے کے علاوہ بھارت کو بھی اضافی ٹیرف پالیسی کے تحت روس سے تیل درآمد کرنے پر سزا دینے کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے ۔دونوں رہنمائوں کے درمیان یہ ٹیلی فونک رابطہ مودی اور ٹرمپ کے درمیان ایک روز پہلے ہونے والی بات چیت کے بعد بدھ کے روز ہوا ہے۔(جاری ہے)
روسی صدر پیوتن نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد ٹی وی پر نشر کی گئی ایک سرکاری میٹنگ میں کہا 'ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات غیر معمولی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں۔
دوسری جانب مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا پیوتن ہمارے ساتھ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط تر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ بھارت یوکرین تنازعہ کے پر امن حل کے لیے تمام ممکنہ کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔