سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 18 اراکین کی رکنیت بحال
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)الیکشن کمیشن نے مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع کروانے پر سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 18 اراکین کی رکنیت بحال کردی۔تفصیلات کے
مطابق الیکشن کمیشن نے مالی گوشوارے جمع کرانے پر مزید 18 پارلیمنٹیرین کی رکنیت بحال کردی، حال ہی میں جن اراکین کی رکنیت بحال کی گئی ہے، ان میں ایک سینیٹر، 2 قومی اسمبلی، 12 پنجاب اسمبلی، ایک سندھ اسمبلی اور 2 خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین شامل ہیں۔بلوچستان سے سینیٹر قاسم، لاہور سے ایم این اے میاں اظہر اور خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب زینب بلوچ کی بھی رکنیت بحال کردی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق اراکین کی رکنیت مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے پر بحال کی گئی ہے۔یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کروانے پر 139 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کی تھی تاہم اب تک گوشواروں کی تفصیلات دینے والے 45 ممبران کی رکنیت بحال کی جا چکی ہے۔
رکنیت بحال
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اراکین کی رکنیت کی رکنیت بحال الیکشن کمیشن
پڑھیں:
بجٹ 26-2025ء، سپیکر قومی اسمبلی نے شیڈول کی منظوری دے دی
سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔ اسلام ٹایمز۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 26-2025ء کے لئے قومی اسمبلی کے شیڈول کی منظوری دے دی۔ سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا، قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق بحث کے لئے وقت دیا جائے گا، وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری ہے گی۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ 26-2025ء پر بحث 21 جون کو سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہو گا، 23 جون کو قومی اسمبلی میں 26-2025ء کے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث ہوگی۔ سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس، کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، 26 جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی، 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔