Daily Ausaf:
2025-04-25@11:43:26 GMT

سرمایہ داری کی گھٹیا مگر قابل فخر شکل

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ایک بار پھر امریکی جریدے فوربز نے ہم غربا کی عزت کا مذاق اڑایا ہے۔ دنیا بھر میں فوربز کو غریب اور متوسط طبقے کے لوگ سب سے زیادہ حسرت اور دلچسپی کے ساتھ پڑھتے ہیں۔ ممکن ہے خود امرا کو بھی یہ میگزین اچھا لگتا ہو۔ کسی بھی میگزین یا اخبار کے سرورق پر چھپنے سے کچھ تو تفاخر اور اکڑ فوں پیدا ہوتی ہی ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ دنیا کی ننانوے فیصد سے زیادہ اکثریت اس میگزین کی لسٹ میں دل ہی دل میں اپنا نام ڈھونڈ رہی ہوتی ہے۔ خیر، اس کا مطلب یہ بھی ہرگز نہیں ہے کہ اس میگزین میں چھپنے والی دنیا کی 100امیر ترین شخصیات میں کچھ نام و ناموس اور تکبر و غرور کا مرض پیدا ہوتا ہے تو دنیا کی انتہائی اکثریت بھی ان کے خلاف کچھ حسد یا تعصب ضرور محسوس کرتی ہے۔ البتہ بہتر مستقبل کے خواب دیکھنا بھی دنیا کے ہر انسان کا پیدائشی حق ہے۔ لیکن یہ نہیں بھولنا چایئے کہ دولت اور وسائل کے انبار لگانے کے لئے انسانی اخلاق و اقدار کو دو طرفہ طور پر ہی پس پشت ڈال دیا جائے۔
2025 ء کی امیر ترین شخصیت بھی ’’ٹیسل‘‘ اور ’’اسپیس ایکس‘‘ کے مالک ایلون مسک قرار پائے ہیں۔ مذہبی زبان میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ، ’’اللہ انہیں اور دے۔‘‘ لیکن سرمایہ داری میں یہ کہاں کا انصاف اور قانون و قائدہ ہے کہ پوری دنیا صرف ایک امیر ترین شخص کی دولت کو شمار میں لانے لگے۔ فوربز کی جانب سے جاری کی گئی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں ایلون مسک پہلے نمبر پر ہیں جن کی مجموعی دولت 425.

2 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ پسماندہ اور کسی غریب ملک کی کرنسی میں کتنی دولت بنتی ہے اور اس سے کسی ایک شخص کی کتنی نسلیں گھر بیٹھ کر عمر بھر کھا سکتی ہیں یا اس سے کتنے سکول کالجز یا ہسپتال بنائے جا سکتے ہیں اس کا حساب کتاب لگانا کافی مشکل ہے۔ البتہ ایسا صرف ’’سرمایہ داری نظام‘‘ میں ہوتا ہے کہ حکومت کو سود یا ٹیکس وغیرہ دے کر آپ جتنی چاہیں دولت اکٹھی کرسکتے ہیں۔
ایلون مسک کے بعد ’’ایمازون‘‘ کے مالک جیف بیزوس کا نمبر ہے جن کی مجموعی دولت 241 ارب ڈالرز ہے۔ جیف بیزوس نے 1994 ء میں ’’ای کامرس‘‘ کی بڑی کمپنی ’’ایمازون‘‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ اس کے بعد وہ آگے سے آگے بڑھتا گیا۔ امارت اور ’’کیپیٹل ازم‘‘ کا تو اصول بھی یہ ہے کہ ’’پیسہ پیسے کو کھینچتا ہے۔‘‘ کہ جس کے پاس ایک بار دولت آ جائے اس کے پاس اور زیادہ دولت آتی ہے، حالانکہ دنیا کا آج مسئلہ ہی یہی ہے کہ لوگ امیر سے امیر تر اور غریب سے غریب تر ہو رہے ہیں، اور یہ سلسلہ کہاں جا کر رکے گا ابھی کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے۔
دنیا کے امیر ترین افراد کی اس فہرست میں تیسرے نمبر پر مارک زکر برگ ہیں، جو ’’میٹا کمپنی‘‘ کے مالک ہیں اور ان کی مجموعی دولت 217.7 ارب ڈالرز سے بھی کچھ زیادہ ہے۔ چوتھے نمبر پر ایلیسن ہیں، جو کمپیوٹر سافٹ ویئر کی کمپنی “اوریکل” کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر ہیں اور ان کی دولت 209 بلین ڈالرز ہے۔ نومبر 2024 میں ان کی مجموعی دولت 228 بلین ڈالرز سے زیادہ تھی اور وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بننے کے لئے بیزوس کے ساتھ مقابلہ کر رہے تھے، لیکن دسمبر کے آغاز میں ان کے اثاثوں اور مالیت میں کمی آ گئی تھی۔ ایلیسن اوریکل کمپنی کے تقریباً 40 فیصد حصص کے مالک ہیں اور چیئرمین و چیف ٹیکنالوجی آفیسر اور ’’کوفائونڈر‘‘ کے طور پر اپنی ہی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔
امریکی میگزین ’’فوربز‘‘ کے حساب سے سرمایہ داری” کی اس دوڑ میں انسان کہاں تک آگے سے آگے بھاگتا رہے گا یا دنیا کی ہر سال کی یہ 100 افراد کی لسٹ انسان کے لالچ، حرص اور حسد و منافقت کو مزید ابھارتی رہے گی؟ یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا تو دنیا میں دولت کا ’’ارتکاز‘‘ مزید پیچیدہ اور گھنائونی شکل اختیار کر لے گا۔ یہ دوڑ سرمایہ داری کی جنگ ہے جس میں دنیا کے انسانوں کی اکثریت ان سو انسانوں کے ہاتھوں میں جنس کے طور پر کام آتی ہے، جو جدید دنیا میں غلامی کی ایک گھٹیا مگر نئی اور قابل فخر شکل ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی مجموعی دولت سرمایہ داری دنیا کے دنیا کی کے مالک ہیں اور

پڑھیں:

امن اور مکالمہ ہماری ترجیح  ، قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،امیر مقام

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک کتاب کی تقریبِ رونمائی کے دوران کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت کو سراہا۔
یہ تقریب سینئر صحافی محمد نواز رضا کی تصنیف “مردِ آہن محمد نواز شریف” کی رونمائی کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھی، جس کا اہتمام پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) اور راولپنڈی-اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے کیا۔ تقریب میں چیئرمین مسلم لیگ (ن) راجہ ظفرالحق، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم، اور کئی سینئر صحافیوں و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کتاب کے مصنف حاجی نواز رضا کو مبارکباد پیش کی۔
اپنے خطاب میں انجینئر امیر مقام نے نواز شریف کی مختلف شعبوں میں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے جرات مندانہ فیصلوں، خاص طور پر 28 مئی 1998 کے ایٹمی دھماکوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا،  وہ تاریخی دن پاکستان کی خودمختاری اور عزم کی علامت ہے” اور اس دن کو قومی سطح پر شایانِ شان طریقے سے منانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے نواز شریف کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی سراہا، جن میں ہزارہ موٹروے کی مثال دی جو بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کی گئی۔ “نواز شریف کے وژن نے ملک میں معاشی استحکام اور قومی وقار کو فروغ دیا،” انہوں نے کہا۔
وفاقی وزیر نے طلباء اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ یہ کتاب ضرور پڑھیں تاکہ وہ سابق وزیراعظم کی جدوجہد اور کارناموں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔ انہوںنے کہا بھارت کے جھوٹے بیانیے اور الزام تراشیاں اس کی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہم کشمیری عوام کی بے مثال استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیری بھائیوں کے دل آج بھی پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ زندہ ہے اور زندہ رہے گا۔ ہم ہر فورم پر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔”
امیر مقام نے بھارتی بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا شدید مذمت کرتے ہوئے امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی غیر ذمہ دارانہ یا جارحانہ رویے کا پاکستانی عوام اور مسلح افواج کی جانب سے بھرپور اور متحد جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امن اور مکالمہ ہماری اولین ترجیح ہے، لیکن ہم قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  • بھارتی گھٹیا پراپیگنڈے کا جواب آرمی چیف نے دیدیا، فیصل واوڈا
  • امن اور مکالمہ ہماری ترجیح  ، قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،امیر مقام
  • سیلاب متاثرین کیلئے اسلامک ڈیولپمنٹ بینک 200 ملین ڈالرز کی فنانسنگ کر رہا ہے: سید مراد علی شاہ
  • 26 اپریل کی ہڑتال امریکا، اسرائیل، بھارت کیخلاف ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بننا چاہتے ہیں، چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش محمد یونس کا عزم
  • اہل غزہ سے یکجہتی پرسوں دیہات، گلی محلوں کی دکانیں بھی بند ہونی چاہئیں: حافظ نعیم 
  • اسلام آباد، وفاقی وزیر امیر مقام سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات
  • پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے: احسن اقبال
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ