Daily Ausaf:
2025-11-03@19:13:36 GMT

سرمایہ داری کی گھٹیا مگر قابل فخر شکل

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ایک بار پھر امریکی جریدے فوربز نے ہم غربا کی عزت کا مذاق اڑایا ہے۔ دنیا بھر میں فوربز کو غریب اور متوسط طبقے کے لوگ سب سے زیادہ حسرت اور دلچسپی کے ساتھ پڑھتے ہیں۔ ممکن ہے خود امرا کو بھی یہ میگزین اچھا لگتا ہو۔ کسی بھی میگزین یا اخبار کے سرورق پر چھپنے سے کچھ تو تفاخر اور اکڑ فوں پیدا ہوتی ہی ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ دنیا کی ننانوے فیصد سے زیادہ اکثریت اس میگزین کی لسٹ میں دل ہی دل میں اپنا نام ڈھونڈ رہی ہوتی ہے۔ خیر، اس کا مطلب یہ بھی ہرگز نہیں ہے کہ اس میگزین میں چھپنے والی دنیا کی 100امیر ترین شخصیات میں کچھ نام و ناموس اور تکبر و غرور کا مرض پیدا ہوتا ہے تو دنیا کی انتہائی اکثریت بھی ان کے خلاف کچھ حسد یا تعصب ضرور محسوس کرتی ہے۔ البتہ بہتر مستقبل کے خواب دیکھنا بھی دنیا کے ہر انسان کا پیدائشی حق ہے۔ لیکن یہ نہیں بھولنا چایئے کہ دولت اور وسائل کے انبار لگانے کے لئے انسانی اخلاق و اقدار کو دو طرفہ طور پر ہی پس پشت ڈال دیا جائے۔
2025 ء کی امیر ترین شخصیت بھی ’’ٹیسل‘‘ اور ’’اسپیس ایکس‘‘ کے مالک ایلون مسک قرار پائے ہیں۔ مذہبی زبان میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ، ’’اللہ انہیں اور دے۔‘‘ لیکن سرمایہ داری میں یہ کہاں کا انصاف اور قانون و قائدہ ہے کہ پوری دنیا صرف ایک امیر ترین شخص کی دولت کو شمار میں لانے لگے۔ فوربز کی جانب سے جاری کی گئی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں ایلون مسک پہلے نمبر پر ہیں جن کی مجموعی دولت 425.

2 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ پسماندہ اور کسی غریب ملک کی کرنسی میں کتنی دولت بنتی ہے اور اس سے کسی ایک شخص کی کتنی نسلیں گھر بیٹھ کر عمر بھر کھا سکتی ہیں یا اس سے کتنے سکول کالجز یا ہسپتال بنائے جا سکتے ہیں اس کا حساب کتاب لگانا کافی مشکل ہے۔ البتہ ایسا صرف ’’سرمایہ داری نظام‘‘ میں ہوتا ہے کہ حکومت کو سود یا ٹیکس وغیرہ دے کر آپ جتنی چاہیں دولت اکٹھی کرسکتے ہیں۔
ایلون مسک کے بعد ’’ایمازون‘‘ کے مالک جیف بیزوس کا نمبر ہے جن کی مجموعی دولت 241 ارب ڈالرز ہے۔ جیف بیزوس نے 1994 ء میں ’’ای کامرس‘‘ کی بڑی کمپنی ’’ایمازون‘‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ اس کے بعد وہ آگے سے آگے بڑھتا گیا۔ امارت اور ’’کیپیٹل ازم‘‘ کا تو اصول بھی یہ ہے کہ ’’پیسہ پیسے کو کھینچتا ہے۔‘‘ کہ جس کے پاس ایک بار دولت آ جائے اس کے پاس اور زیادہ دولت آتی ہے، حالانکہ دنیا کا آج مسئلہ ہی یہی ہے کہ لوگ امیر سے امیر تر اور غریب سے غریب تر ہو رہے ہیں، اور یہ سلسلہ کہاں جا کر رکے گا ابھی کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے۔
دنیا کے امیر ترین افراد کی اس فہرست میں تیسرے نمبر پر مارک زکر برگ ہیں، جو ’’میٹا کمپنی‘‘ کے مالک ہیں اور ان کی مجموعی دولت 217.7 ارب ڈالرز سے بھی کچھ زیادہ ہے۔ چوتھے نمبر پر ایلیسن ہیں، جو کمپیوٹر سافٹ ویئر کی کمپنی “اوریکل” کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر ہیں اور ان کی دولت 209 بلین ڈالرز ہے۔ نومبر 2024 میں ان کی مجموعی دولت 228 بلین ڈالرز سے زیادہ تھی اور وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بننے کے لئے بیزوس کے ساتھ مقابلہ کر رہے تھے، لیکن دسمبر کے آغاز میں ان کے اثاثوں اور مالیت میں کمی آ گئی تھی۔ ایلیسن اوریکل کمپنی کے تقریباً 40 فیصد حصص کے مالک ہیں اور چیئرمین و چیف ٹیکنالوجی آفیسر اور ’’کوفائونڈر‘‘ کے طور پر اپنی ہی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔
امریکی میگزین ’’فوربز‘‘ کے حساب سے سرمایہ داری” کی اس دوڑ میں انسان کہاں تک آگے سے آگے بھاگتا رہے گا یا دنیا کی ہر سال کی یہ 100 افراد کی لسٹ انسان کے لالچ، حرص اور حسد و منافقت کو مزید ابھارتی رہے گی؟ یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا تو دنیا میں دولت کا ’’ارتکاز‘‘ مزید پیچیدہ اور گھنائونی شکل اختیار کر لے گا۔ یہ دوڑ سرمایہ داری کی جنگ ہے جس میں دنیا کے انسانوں کی اکثریت ان سو انسانوں کے ہاتھوں میں جنس کے طور پر کام آتی ہے، جو جدید دنیا میں غلامی کی ایک گھٹیا مگر نئی اور قابل فخر شکل ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی مجموعی دولت سرمایہ داری دنیا کے دنیا کی کے مالک ہیں اور

پڑھیں:

 پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 

ملتام میں حلف بردراری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملکی استحکام کیلئے ہم ملکی اداروں کے شانہ بشانہ ہیں امت کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے ہم پرامن جہدوجہد کے قائل ہیں، ہم افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ تھے ہیں اور رہیں گے۔  اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبد الکریم نے کہا ہے کہ ملک مزید کسی انتشار وخلفشار کا متحمل نہیں، ملکی استحکام کیلئے ہم ملکی اداروں کے شانہ بشانہ ہیں امت کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے ہم پرامن جہدوجہد کے قائل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہل حدیث جنوبی پنجاب کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کا جنوبی پنجاب میں علیحدہ نظم خوش آئند امر ہے، اس سے جماعت کے نظم کو مزید تقویت ملے گی۔ پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، ہم افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ تھے ہیں اور رہیں گے۔ اس موقع پر مرکزی ناظم اعلی مولانا عبد الرشید حجازی کا کہنا تھا کہ ہم نے نفاذ اسلام کیلئے ہمیشہ پرامن جہدوجہد کی اور کوشاں رہیں گے، تحفظ ختم نبوت، تحفظ ناموس رسالت، تحفظ ناموس صحابہ اور شعائر اسلام کیلئے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے۔ اس موقع شیخ محمد شریف چنگوانی، امیر جنوبی پنجاب پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن شارق، ناظم جنوبی پنجاب حافظ غلام اللہ، مولانا ظفر اللہ، قاری سیف اللہ عابد، علامہ عبدالرحیم گجر، علامہ عنایت اللہ رحمانی و دیگر نے خطاب کیا۔ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں توانائی، آئی ٹی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں: احسن اقبال
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے راولپنڈی میں بنو قابل پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر راجہ جواد اودیگر نے ان کا استقبال کیا
  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی