WE News:
2025-11-02@21:47:17 GMT

محکمہ صحت پنجاب میں ٹرانسفر کے نام پر کیسے فراڈ ہو رہا ہے ؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

محکمہ صحت پنجاب میں ٹرانسفر کے نام پر کیسے فراڈ ہو رہا ہے ؟

محکمہ صحت پنجاب میں ٹرانسفر، پوسٹنگ معمول کی بات ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں ٹرانسفر، پوسٹنگ کے لیے آن لائن پورٹل کا آغاز کیا گیا تھا جس میں محکمہ صحت کے تمام ملازمین اپنی ٹرانسفر کے لیے اپلائی کرسکتے ہیں۔ آن لائن پورٹل پر روزانہ ہزاروں افراد ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے لیے اپلائی کرتے ہیں۔ آن لائن پورٹل کو ہیلتھ انفارمیشن اینڈ سروسز ڈیلیوری یونٹ دیکھتا جس کی نگرانی سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ کرتے ہیں۔

محکمہ صحت ذرائع کے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے اندر پچھلے ایک سال سے ٹرانسفر پوسٹنگ کے نام پر فراڈ ہو رہا ہے۔ محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ جو لوگ آن لائن پورٹل پر ٹرانسفر اپلائی کرتے ہیں ان کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے، محکمہ کی جانب سے کال بھی کی جاتی ہے لیکن جب آرڈر نکلنا ہوتا ہے تو فیک کال ٹرانسفر کرنے والے کو کی جاتی ہے کہ آپ کا آرڈر اس وقت نکل سکتا ہے جب آپ ہمیں پیسے ٹرانسفر کریں گے۔

فیک کال کرنے والوں نے گریڈز کے حساب سے پیسے رکھے ہوئے ہیں اگر نرس یا ڈاکٹر کی ٹرانسفر ہے تو 3 سے 5 لاکھ روپے ٹرانسفر کرنے کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے۔ اب ٹرانسفر کروانے والا مجبور ہوتا ہے اور وہ یہ ہی سمجھتا ہے محکمے کے اندر ایسے ہی ٹرانسفر ہوتے ہیں وہ فیک کال کرنے والوں کو جو پیسے طے ہوتے ہیں ان کو سینڈ کر دیتا ہے۔ محکمے سے نکلا ہوا آرڈر بھی ٹرانسفر کرنے والے کو ایک 2 روز میں موصول ہوجاتا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا کوئٹہ میں سرکاری اسکول بھی ڈیجیٹل سہولیات سے لیس ہیں؟

محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ڈیپارٹمنٹ کے افسر کو فون کال گئی کہ آپ کا ٹرانسفر ہو جائے گا آپ پیسوں کا بندوبست کریں جبکہ اس افسر کو پہلے سے آرڈر مل چکے تھے۔ محکمے نے چھان بین شروع کی تو پتا چلا کے پچھلے ایک سال سے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ڈیپارٹمنٹ میں فیک کال کے ذریعے ٹرانسفر کے نام پر لوٹا جا رہا ہے۔

محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن محمد حسین رانا نے بتایا کہ وہ پچھلے 2 ماہ سے اس سیٹ پر آئے ہیں اور متعدد شکایت انہیں اس طرح کی موصول ہوئی ہیں کہ ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے اپلائی کرنے والوں کو فیک کال جاتی ہیں ان سے لاکھوں روپے لوٹے جارہے ہیں۔

محمد حسین رانا نے بتایا کہ ایف آئی اے کے اندر محکمے کی جانب سے اس حوالے سے درخواست دی گئی ہے اور فراڈ کرنے والوں کے نمبرز بھی دیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے اب اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔ مجھے بھی ایف آئی اے والوں نے طلب کیا تھا، ان کو بتایا کہ کیسے یہ فراڈ ہو رہا ہے۔ محکمے کے اندر سے لوگ بھی ملے ہوئے جن کی مدد سے انہیں پتا چلتا ہے کہ اس بندے کا ٹرانسفر ہو گیا ہے یا ہونے والا ہے اور وہ فیک کال کرنے والوں کو بتاتے ہیں جس کے بعد وہ کال کرکے لوگوں سے لاکھوں روپے لوٹتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہر سال ہزاروں نرسیں برطانیہ چھوڑ کر بیرون ملک مقیم ہونے پر مجبور کیوں؟

ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد اپنے آن لائن پورٹل پر بھی وہ نمبرز لگا دیں گے کہ ان نمبرز سے اگر کسی کو ٹرانسفر پوسٹنگ کی کال آتی ہے تو ہر گز ان کے جھانسے میں نہ آئیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق اس فراڈ کو ٹریس کیا جارہا ہے جو نمبرز محکمے کی جانب سے دیے گئے ہیں ان کی لوکیشن مرادن یا افغانستان کی آتی ہے جس کی وجہ سے ٹریس کرنا مشکل ہو رہا ہے لیکن جلد اس معاملے کو حل کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب فراڈ محکمہ صحت محکمہ صحت پنجاب مریم نواز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فراڈ مریم نواز محکمہ صحت کے کرنے والوں ایف آئی اے کی جاتی ہے پوسٹنگ کے ہو رہا ہے نے بتایا کے اندر کے لیے ہیں ان

پڑھیں:

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی

—فائل فوٹو

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ 

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔

پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ

اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ 

طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • زمین اور گھر خریدنے و بیچنے والوں سے بھتہ طلب کرنے والے لیاری گینگ کے 3 کارندے گرفتار
  •  تاجروں کے بعد غیر قانونی جائیداد اور گھروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی شکنجہ سخت 
  •  اہوریوں کو غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف شکنجہ سخت 
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • معاملات بہتر کیسے ہونگے؟
  • بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن
  • لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
  • اے ٹی ایم فراڈ سے خبردار، سائبر کرمنلز شہریوں کو کیسے پھنساتے ہیں؟