Jasarat News:
2025-06-09@13:19:33 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 دن تک ملتوی کردیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 دن تک ملتوی کردیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہی ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر عائد پابندی کو 75 دن کے لیے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے اپنے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے اس پابندی کو ملتوی کر دیا۔ اس آرڈر کے تحت امریکی حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس مدت کے دوران ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے کوئی قدم نہ اٹھائیں۔

یہ اقدام 20 جنوری کو صدر بائیڈن کی جانب سے کیا گیا، تاہم اس کا نفاذ 19 جنوری سے شروع ہوا تھا۔

 ایگزیکٹو آرڈر میں صدر بائیڈن نے اپنے مشیروں اور متعلقہ حکام سے مشاورت کا ارادہ ظاہر کیا ہے تاکہ اس معاملے پر مزید غور کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے اپریل 2024 میں ایک قانون منظور کیا تھا جس میں ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک اپنے امریکی آپریشنز فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، بصورت دیگر اس پر پابندی عائد کی جائے گی۔

ٹک ٹاک نے اپنے امریکی شیئرز فروخت نہیں کیے تھے، جس وجہ سے ٹک ٹاک نے 19 جنوری 2025 کو کچھ دیر کے لیے اپنی سروسز امریکا میں بند کردی تھیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹک ٹاک

پڑھیں:

صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا

LOS ANGELES,:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔

احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔

ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔

مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔

جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟