اے بی ڈویلیئرز کی کرکٹ میں واپسی؟ مداحوں کیلیے اچھی خبر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
جنوبی افریقا کے عظیم بلے باز اے بی ڈویلیئرز نے ایک بار پھر ایکشن میں نظر آنے کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق 2021 میں ریٹائرمنٹ لینے والے 41 سالہ کھلاڑی اے بی ڈویلیئز کے تازہ بیان کے بعد اُن کے مداحوں کی بے چینی مزید بڑھ گئی ہے اور وہ اپنے پسندیدہ کرکٹر کو ایکشن میں دیکھنے کے منتظر ہیں۔
اے بی ڈویلیئرز نے حالیہ بیان میں کہا کہ ’میں اب بھی ایک روزہ کرکٹ کھیل سکتا ہوں اور میرے بچے اس بات پر زور بھی دیتے ہیں کہ مجھے دوبارہ ایکشن میں آنا چاہیے اور مجھے احساس ہوتا ہے کہ نیٹ پر جاکر پھر سے پریکٹس شروع کردوں‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں دوبارہ کھیل کر محظوظ ہوا تو پھر آئی پی ایل یا جنوبی افریقا کی ٹیم کے ساتھ نظر کھیل سکتا ہوں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔