لاس اینجلس کے شمالی علاقے میں نئی جنگلاتی آگ، 25 ہزار افراد کی نقل مکانی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
لاس اینجلس کے شمالی علاقے میں نئی جنگلاتی آگ، 25 ہزار افراد کی نقل مکانی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
لاس اینجلس: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں کاسٹائک لیک کے قریب جنگلات میں نئی آگ لگ گئی ہے جس کے نتیجے میں علاقے میں ہنگامی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آگ کے شعلے تیزی سے پھیل رہے ہیں اور پہاڑوں تک پہنچ چکے ہیں، جس کی وجہ سے تقریباً 25 ہزار افراد کو انخلا کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید برآں، 500 قیدیوں کو دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے بچا جا سکے۔
آگ کی شدت میں اضافے کی بڑی وجہ تیز ہوائیں بھی ہیں جس کے سبب صرف دو گھنٹوں میں پانچ ہزار ایکڑ رقبہ آگ کی لپیٹ میں آچکا ہے۔
لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ اور اینجلس نیشنل فارسٹ کا عملہ آگ بجھانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، ہیلی کاپٹرز اور چھوٹے طیارے بھی آگ پر قابو پانے کے لیے آپریشنز میں شریک ہیں۔
واضح رہے کہ 7 جنوری کو لگنے والی آگ پر تاحال مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے، آگ نے تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو خاکستر کر دیا تھا اور اس کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ اس وقت بھی فائر فائٹرز کو اس آگ پر قابو پانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
اٹلی میں چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر گیا، پائلٹ اور خاتون ساتھی ہلاک، متعدد گاڑیاں جل گئیں
اٹلی کے شمالی علاقے بریشیا میں ایک چھوٹا الٹرا لائٹ طیارہ مصروف ہائی وے پر گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں طیارے کے 75 سالہ پائلٹ سرجیو راوالیا اور ان کی 60 سالہ خاتون ساتھی این ماریا ڈی اسٹیفانو موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حادثہ فریچیا آر جی نامی طیارے کو پیش آیا، جو فضا سے اچانک نیچے آیا اور سڑک سے ٹکرا کر آگ کا گولہ بن گیا۔ حادثے کے دوران 2 گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور 2 ڈرائیور زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، پائلٹ ممکنہ طور پر ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کر رہا تھا، مگر رفتار پر قابو نہ پا سکا اور طیارہ قابو سے باہر ہو کر گھومتا ہوا زمین سے جا ٹکرایا۔
مقامی حکام نے فوری طور پر فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کیں، لیکن طیارہ مکمل تباہ ہو چکا تھا۔
اطالوی قومی ایجنسی برائے فلائٹ سیفٹی نے حادثے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جب کہ بریشیا کے پبلک پراسیکیوٹر نے غیر ارادی قتل کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حادثے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی اور ملبے کا تجزیہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی فنی خرابی یا انسانی غلطی کا تعین کیا جا سکے۔