WE News:
2025-06-09@15:12:44 GMT

شی جن پنگ اور پوٹن کی ڈیڑھ گھنٹہ میٹنگ، کیا کچھ زیربحث آیا؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

شی جن پنگ اور پوٹن کی ڈیڑھ گھنٹہ میٹنگ، کیا کچھ زیربحث آیا؟

چینی رہنما شی جن پنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد منگل کے روز اپنے ہم منصب روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس میں اس سال روس کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کا عزم کیا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے نئے سال کے موقع پر گفتگو کو تقریباً ایک سالانہ روایت بنا رکھا ہے، قریبی ذاتی تعلقات کی ایک خصوصیت جس نے ان کے ممالک کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے میں مدد کی ہے، جو خصوصیت کے ساتھ پوٹن کے یوکرین کے خلاف جنگ کے دوران پروان چڑھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین پیوٹن پر دباؤ ڈالے کہ وہ یوکرین میں ‘جنگی جرائم’ فوری بند کرے، امریکا

چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک اعلامیے کے مطابق صدر شی جن پنگ نے چین روس تعلقات کو ایک نئی بلندی پر لے جانے اور بیرونی غیر یقینی صورتحال کا جواب چین روس تعلقات کے استحکام اور لچک” کے ساتھ دینے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔

کانفرنس کال کے دوران بیجنگ کے عظیم ہال آف دی پیپل میں ایک بڑی اسکرین پر ویڈیو لنک کے ذریعے نمودار ہونے کے بعد صدر شی جن پنگ نے روسی صدر کو بتایا کہ دونوں ممالک کو تذویراتی رابطے اورعملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنی چاہیے۔

مزید پڑھیں:برکس سمٹ: کیا امریکا کے قائدانہ کردار کو مسابقت درپیش ہے؟

دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ویڈیو کال اس وقت ہوئی جب دونوں ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، حلف اٹھانے والے نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے اوائل میں دونوں رہنماؤں سے ملاقات یا بات چیت میں دلچسپی کا عندیہ دیا ہے۔

تاہم، عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے چین کو ملنے والے محصولات کی دھمکیاں بھی جاری رکھی ہیں اور پیوٹن کے بارے میں آج تک کے اپنے کچھ انتہائی تنقیدی تبصرے کیے ہیں، کیونکہ وہ یوکرین پر روس کے حملے کو ختم کرنے کے خواہاں ہیں۔

مزید پڑھیں:روسی صدر ولادیمیر پوٹن چین پہنچ گئے، کل ’پیارے دوست‘ سے ملیں گے

بدھ کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر یوکرین میں روس کی ’مضحکہ خیز جنگ‘ جلد ختم نہ ہوئی تو وہ امریکا میں فروخت ہونے والی روسی مصنوعات پر اعلی سطح کے ٹیکس، محصولات اور پابندیاں لگائیں گے۔

تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اور امریکی اتحادیوں کی طرف سے برسوں کی بھاری پابندیوں کے پیش نظر، مزید اقدامات کا کیا اثر ہوسکتا ہے، جو پہلے ہی روسی معیشت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

تعلقات کی ازسرِنوترتیب

صدر پوٹن اور شی جن پنگ نے عوامی طور پر نئی امریکی انتظامیہ کے تحت امریکا کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو بحال کرنے کی امید ظاہرکی ہے، صدرشی اور ٹرمپ نے جمعہ کو حلف برداری سے قبل کال کی، جسں ژی میں امریکا اور چین کے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک نئے نقطہ آغاز کی وکالت کی۔

بات چیت میں یوکرین کی جنگ سمیت متعدد موضوعات پر بات کی گئی، بعد میں صدر ٹرمپ نے  اسے ’بہت اچھی‘  کال قرار دیا، کریملن کے معاون یوری اوشاکوف کے مطابق چینی صدر نے منگل کو دونوں رہنماؤں کی 90 منٹس سے زائد بات چیت کے دوران پوٹن کو اس فون کال کے بارے میں بھی بتایا۔

مزید پڑھیں: 2024 انتخابات کا سال، عالمی سیاسی منظر نامہ کیا ہوگا؟

 امریکا کے ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات کے مسائل بھی اٹھائے گئے، روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاز کے مطابق، اوشاکوف نے کہا کہ اس تناظر میں، رہنماؤں نے قدرتی طور پر، امریکی انتظامیہ کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی ترقی کے بعض پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیاگیا تھا۔

صدرپوٹن نے شی جنگ پنگ سے اپنے ریمارکس میں دونوں ممالک کی بڑھتی ہوئی تجارت کو بھی سراہا ، چینی اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پچھلے سال ریکارڈ فصلیں ہوئی تھیں، اوراپنے مشترکہ عزائم کی طرف اشارہ کیا کہ وہ عالمی نظم کو نئی شکل دینے کے لیے کوشاں ہیں، جسے وہ غیر منصفانہ طور پر امریکا کے زیر تسلط دیکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے‘، امریکا گاڑیوں میں چین اور روس کے پرزوں سے خائف

کریملن کے اعلامیے کے مطابق، صدر پوٹن نے کہا کہ وہ ایک زیادہ منصفانہ کثیر قطبی عالمی نظام کی وکالت میں متحد ہیں اور یوریشیائی خطے سے عالمی سطح تک ناقابل تقسیم سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ماسکو اور بیجنگ کی مشترکہ کوششیں معروضی طور پر بین الاقوامی معاملات میں ایک اہم استحکام کا کردار ادا کرتی ہیں۔

ایک سفارتی مثلث؟

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اس تنازعہ کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کر سکتے ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی حالیہ کال کے دوران چینی رہنما پر زور دیا کہ وہ اسے قضیہ کو حل کرلیں۔

یورپی رہنماؤں کو طویل عرصے سے امید تھی کہ چینی صدر اپنے ہم منصب پوٹن کو یوکرین کی امن کی شرائط کو قبول کرنے کی مد میں ایک کردار ادا کرسکتے ہیں، لیکن صدر ٹرمپ کے جنگ کے خاتمے کے لیے ان کی بیان کردہ مہم نے چین کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کے امکانات کو مزید روشن کیا ہے۔

مزید پڑھیں:یوکرین جنگ روس کو مہنگی پڑگئی ہے، شکریہ چین

یہ بیجنگ کے لیے ایک نازک توازن قائم کرسکتا ہے، صدر شی نے طویل عرصے سے تنازع میں چین کو ایک ممکنہ امن کے سفیر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے، باوجودیکہ امریکا اور اس کے اتحادی بیجنگ پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ دوہرے استعمال کی اشیا برآمد کرتے ہوئے روسی جنگی کوششوں کو ہوا دے رہا ہے، جس کی بیجنگ تردید کرتا رہا ہے۔

چین میں اقتصادی کمزوری کے پیش نظر صدرشی جن پنگ کوممکنہ طورپرنقصان دہ ٹیرف سے بچنے کے لیے صدر ٹرمپ کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کے خواہشمند کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:خلیج عمان چین، ایران اور روسی افواج کی مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بائیڈن انتظامیہ پوٹن پوسٹ چین ڈونلڈ ٹرمپ روس سوشل میڈیا شی جن پنگ محصولات مضحکہ خیز جنگ ہال آف دی پیپل یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بائیڈن انتظامیہ پوٹن پوسٹ چین ڈونلڈ ٹرمپ سوشل میڈیا محصولات مضحکہ خیز جنگ یوکرین صدر ڈونلڈ ٹرمپ مزید پڑھیں تعلقات کو امریکا کے کے مطابق کے دوران کے ساتھ کرنے کے جنگ کے کے لیے

پڑھیں:

شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے عید الفطر کے موقع پر مختلف عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے کیے، جن میں عید کی مبارکباد کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان 3 ریاستیں مگر ایک قوم ہیں: رجب طیب اردوان

متحدہ عرب امارات: وزیرِ اعظم نے یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ایران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور عوام کو عید کی مبارکباد دی اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملائیشیا: ملائیشیا کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم سے گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

بنگلہ دیش: چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے عید کی مبارکباد دی اور ثقافتی وفود کے تبادلوں سمیت دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

قطر: امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے گفتگو میں وزیرِ اعظم نے عید کی مبارکباد دی اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کی تجویز دی۔

یہ بھی پڑھیں:نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا آذربائیجان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ

مصر: مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے مصر کے انسدادِ ہیپاٹائٹس سی پروگرام کی تعریف کی اور پاکستان کے ہیپاٹائٹس پروگرام میں تعاون کی درخواست کی۔

قازقستان: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف سے گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے زراعت، تجارت، سرمایہ کاری اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

ازبکستان: ازبک صدر شوکت مرزیایوف سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے “روڈ میپ” پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا۔

میانمار: میانمار کے وزیرِ اعظم جنرل من آنگ ہلینگ سے گفتگو میں وزیرِ اعظم نے 28 مارچ کے زلزلے پر اظہارِ تعزیت کیا اور متاثرین کی مدد کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔

ان ٹیلیفونک روابط کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے عالمی برادری کے ساتھ قریبی تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آذربائیجان ایران پاکستان ترکیہ شہبازشریف متحدہ عرب امارات میانمار وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • پاکستان اور سعودی عرب تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • شہباز شریف کا شاوکت مرزِیویوف سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
  • شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟