وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر، کل بلائے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر کردیا گیا ہے، جسے کل بلائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج جمعرات کے روز بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس میں اہم قومی اور انتظامی امور پر بحث ہونا تھی، تاہم اب اس اجلاس کو مؤخر کرکے کل جمعہ کے روز بلائے جانے کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس کل جمعہ کے روز طلب کیے جانے کا امکان ہے، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔ اجلاس میں کابینہ کے زیر التوا ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ گزشتہ اجلاس کا ایجنڈا پورا نہیں ہو سکا تھا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کابینہ اجلاس کے شرکا سے اہم گفتگو بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کا جانے کا امکان
پڑھیں:
انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، شہباز شریف
وزیراعظم کا عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی، انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکھٹے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کرائے، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا، اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا۔؟ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں، غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 1967ء کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ ہنگامی سربراہی اجلاس اسرائیل کے قطر پر حملے کی مذمت اور خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں 50 سے زائد رکن ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔