وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر، کل بلائے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر کردیا گیا ہے، جسے کل بلائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج جمعرات کے روز بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس میں اہم قومی اور انتظامی امور پر بحث ہونا تھی، تاہم اب اس اجلاس کو مؤخر کرکے کل جمعہ کے روز بلائے جانے کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس کل جمعہ کے روز طلب کیے جانے کا امکان ہے، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔ اجلاس میں کابینہ کے زیر التوا ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ گزشتہ اجلاس کا ایجنڈا پورا نہیں ہو سکا تھا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کابینہ اجلاس کے شرکا سے اہم گفتگو بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کا جانے کا امکان
پڑھیں:
وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔