پاکستان اسرائیلی جرائم کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان—فائل فوٹو
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیلی جرائم کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہے۔
ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان 19 جنوری سے غزہ میں سیز فائر کو خوش آمدید کہتا ہے، پاکستان مسئلے کے دو قومی حل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان تارکین وطن کے لیے سفارتخانہ مراکش حکام سے رابطے میں ہے، افریقی ملکوں کے ساتھ تجارت کا فروغ اہم ترجیح ہے۔
شفقت علی روس اور پولینڈ سمیت متعدد ممالک میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے وزراتی کمیشن کا اجلاس ہورہا ہے، پاکستان افغان باشندوں کو امریکا سمیت تیسرے ملک بھیجنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ابھی تک ہمیں اس سے متعلق امریکا سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ مراکش میں پچھلے ہفتے کشتی کا المناک حادثہ پیش آیا تھا، اس حادثے میں 25 پاکستان خوش قسمتی سے بچ گئے، جن کی فہرست شیئر کی گئی ہے، واقعے کی مزید نگرانی کی جا رہی ہے۔
شفقت علی خان مزید کہا کہ مراکش حکام نے تمام تر معاملات میں بھرپور تعاون کیا، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان آج اسلام آباد میں اجلاس منعقد ہو گا، پاکستان برکس میں شمولیت کا خواہاں ہے، اس پر ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شام میں صورتِ حال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، ہم شام میں امن کی بحالی کی تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کہ پاکستان کہنا ہے کہ
پڑھیں:
بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، فواد حسین
ایرانی وفد سے اپنی ایک ملاقات میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیر خارجہ "فواد حسین" نے اپنے فرانسوی ہم منصب "جان نوئل بارو" سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر فواد حسین نے کہا کہ فرانس نے دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جنگ میں عالمی عسکری اتحاد کے پلیٹ فارم سے نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے فرانس اور عراق کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کیا۔ عراقی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں نے اپنے فرانسوی ہم منصب کے ساتھ دفاعی مسائل اور پیرس سے اسلحے کی خرید کے بارے میں مشاورت کی۔ دمشق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عراق، شام میں استحکام کے لئے ایک وسیع سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ ہم نے شام میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں تبادلہ خیال بھی کیا۔
فواد حسین نے کہا کہ ہم نے ایران-امریکہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ خطے کو جنگ سے دور کرنے کے بارے میں گفتگو کی۔ ہم نے اپنے فرانسوی مہمان کو اس بات کا یقین دلایا کہ بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ پُرامن نتائج اور افہام و تفہیم کے حصول کے لیے ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔ قبل ازیں عراقی وزیر خارجہ نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات کے سلسلے میں انطالیہ ڈپلومیٹک اجلاس میں ایرانی وفد کے سربراہ "سعید خطیب زاده" سے ملاقات کی۔ اس دوران فواد حسین نے ان مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماوں نے خطے بالخصوص شام، لبنان اور یمن کی صورت حال کا جائزہ لیا۔