پاکستان میں چائنیز آٹو کمپنی یادی کے نئے الیکٹرک سکوٹر GT 30 قیمت کے ساتھ لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23جنوری2025ء)یادی (Yadea) نے لاہور میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں چار جدید الیکٹرک وہیکلزماڈلز متعارف کرائے ہیں،جبکہ اس موقع پر GT 30 کی قیمت اور خصوصیات سے متعلق اہم تفصیلات بھی سامنے لائی گئیں۔
(جاری ہے)
یادی پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد سلمان نے کہا کہ ہماری 24 ماہ کی بیٹری وارنٹی اعتبار کا ایک نیا معیار قائم کرتی ہے، یادی نے GT 30 میں 100واٹ موٹر کی طاقت اور 60V23Ah گرافین بیٹری سے لیس ہے۔
اس کے ڈیزائن میں ایک ایل ای ڈی ڈیش بورڈ اور لائٹنگ سسٹم شامل ہے، جو کارکردگی کے ساتھ ساتھ خوبصورتی بھی پیش کرتا ہے۔ جبکہ اس میں 400 ملی میٹر پیڈل اسپیس اور650 ملی میٹر سیٹ کی لمبائی کے ساتھ یہ آرام دہ سواری کا تجربہ دیتی ہے۔ اس میں فرنٹ ڈسک بریک اور ریئر ڈرم بریک ہے، اس میں NFC ان لاکنگ ٹیکنالوجی اور 17 لٹر سٹوریج کپیسٹی ہے۔ اس کی 189،000 روپے رکھی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جاپانی کمپنی ‘آئی اسپیس’ کا دوسرا چاند مشن بھی ناکام، ‘ریزیلینس’ لینڈر چاند پر گر کر تباہ
جاپان کی نجی خلائی کمپنی ‘آئی اسپیس’ (ispace) کا دوسرا چاند پر اترنے کا مشن بھی اس وقت ناکامی سے دوچار ہوا، جب ان کا ‘ریزیلینس’ (Resilience) نامی لینڈر 5 جون 2025 کو چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:چین اور روس چاند پر ایٹمی بجلی گھر بنائیں گے
لینڈر کا رابطہ اترنے سے محض 2 منٹ قبل منقطع ہو گیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے مشن کو ناکام قرار دے دیا۔
‘ریزیلینس’ لینڈر Mare Frigoris (سی آف کولڈ) کے علاقے میں اترنے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم، لینڈر کی اونچائی ناپنے والے نظام میں خرابی کے باعث وہ مطلوبہ رفتار سے زیادہ تیزی سے نیچے آیا، جس کے نتیجے میں وہ چاند کی سطح سے ٹکرا گیا۔
یہ مشن ‘آئی اسپیس’ کی جانب سے چاند پر اترنے کی دوسری کوشش تھی۔ اس سے قبل 2023 میں کمپنی کا پہلا مشن بھی لینڈنگ کے دوران ناکام ہو گیا تھا۔ ‘ریزیلینس’ لینڈر 15 جنوری 2025 کو اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بوئنگ کمپنی کا اہم سپلائر ‘اسپریٹ ایرو اسپیس’ دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا
لینڈر اپنے ساتھ یورپی ساختہ ‘ٹینیسیئس’ (Tenacious) نامی ایک مائیکرو روور لے جا رہا تھا، جو چاند کی سطح سے مٹی کے نمونے اکٹھے کرنے اور دیگر سائنسی تجربات کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، لینڈر پر ایک فن پارہ ‘مون ہاؤس’ (Moonhouse) بھی موجود تھا، جو سویڈش آرٹسٹ میکائل گینبرگ کی تخلیق ہے۔
‘آئی اسپیس’ کے سی ای او تاکیشی ہاکامادا نے مشن کی ناکامی پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی مستقبل میں چاند پر اترنے کے لیے مزید مشنز کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جن میں 2027 میں ناسا کے ساتھ مشترکہ مشن بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی خلائی صنعت کے لیے ایک دھچکا ہے، تاہم ملک کی سرکاری خلائی ایجنسی ‘جاکسا’ (JAXA) نے 2024 میں ‘سلیم’ (SLIM) لینڈر کے ذریعے کامیاب لینڈنگ کی تھی، جو جاپان کو چاند پر نرم لینڈنگ کرنے والا پانچواں ملک بناتا ہے۔
‘آئی اسپیس’ کی یہ کوششیں نجی کمپنیوں کے لیے چاند پر تحقیق اور تجارتی سرگرمیوں کے دروازے کھولنے کی جانب ایک قدم ہیں، اور کمپنی مستقبل میں مزید مشنز کے ذریعے اس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان جاپان آئی اسپیس چاند لینڈر تباہ