جس عدالتی بنچ نے ابتدا میں سوالات فریم کئے اسی بنچ کو کیس سننا چاہئے تھا،عدالتی معاون خواجہ حارث کے دلائل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس میں عدالتی معاون خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ جس عدالتی بنچ نے ابتدا میں سوالات فریم کئے اسی بنچ کو کیس سننا چاہئے تھا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عدالتی معاون خواجہ حارث نے کہاکہ آرٹیکل 191اے آئین کا حصہ، کسی جوڈیشل فورم نے کالعدم قرار نہیں دیا، ریگولر بنچ کے سامنے آئینی نقطہ آیا تو اسے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیجناچاہئے تھا،اگرآپ کا پچھلا عدالتی بنچ آئینی سوالات پر فیصلہ دیتا تو وہ فیصلہ خلاف قانون ہوتا۔
لاہور پولیس کا ایک شرمناک کارنامہ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ایک جوڈیشل آرڈر پر رجسٹرار آفس کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا تھا،جوڈیشل آرڈر کے باوجود انتظامی کمیٹی نے کیس ہی لے لیا، ایسے میں تو عدلیہ کی آزادی انتظامی کمیٹی کے ہاتھ چلی جائے گی،ہمارا اختیارسماعت تھا یا نہیں، اس پر فیصلہ توہوا ہی نہیں،شاہد ہم بھی یہ کہہ دیتے ہمارا اختیار نہیں،ابھی ہم نے 63اے کا ایک کیس تھا اس میں ریگولر بنچ میں فیصلہ دیا، یہاں کیس ہم سے واپس لیکر کمیٹی نے آئینی بنچ میں لگا دیا۔
خواجہ حارث نے کہاکہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی ڈائریکٹ کیس آئینی بنچ میں نہیں لگا سکتی، آئینی بنچ میں کیس آئینی کمیٹی ہی لگا سکتی ہے،اگر سادہ کمیٹی نے ایسا کیا تو غلط کیا ہے،مجھے پتہ چلا جو بنچ پہلے کیس سن رہا تھاوہ اگلے ہفتے کیلئے بنچ شیڈول میں نہیں تھا، ایسی صورتحال میں کمیٹی کیس کسی اور بنچ میں لگا دینے کی مجاز ہے،کمیٹی کا کیس واپس لینا اس کے آئینی مینڈیٹ کے تناظر میں دیکھنا چاہئے،اس اختیار کے استعمال کو جوڈیشل آرڈر کی خلاف ورزی پر نہیں پرکھنا چاہئے،پریکٹس اینڈپروسیجر آج بھی ایک نافذ العمل قانون ہے،سپریم کورٹ کا بنچ قانون کے مطابق ہی کوئی حکم جاری کر سکتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خواجہ حارث
پڑھیں:
پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اٹھ گئے
سرینگر(نیوز ڈیسک) پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اٹھ گئے، مودی سرکار حملے میں ہلاک افراد کی لاشیں کیوں نہیں دکھا رہی؟ مارے جانے والے نام نہاد دہشتگردوں کی لاشیں کہاں ہیں؟
مودی کا گودی میڈیا ایک خاتون کی فوٹو شاپ تصویر نشر کر رہا ہے، فوٹو شاپ تصویرمیں ایک مرد لیٹا ہوانظر آرہا ہے، خون کہاں ہے؟ جس وقت حملہ ہوا۔
’’را‘‘ سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کیخلاف پراپیگنڈا شروع کیا، حملے اور ’’را‘‘ سے جڑے سوشل میڈیا پراپیگنڈے کی ٹائمنگ پر بھی سوال اٹھتا ہے، بھارتی فوج کی اتنی سخت سکیورٹی میں ایساحملہ کیسے ہوسکتا ہے؟
جب کوئی مغربی یا امریکی اعلیٰ عہدیدار بھارتی دورے پر ہوتے ہیں تو اس دوران ہی ایسے واقعات کیوں رونما ہوتے ہیں؟ مودی سرکارفالس فلیگ حملے میں پاکستانی مداخلت کے ثبوت دنیا کو کیوں نہیں دکھا رہی؟
مودی سرکارثبوت کے طور پر آلات، ٹریس کالز، تصویری یا ویڈیو شواہد سامنے کیوں نہیں لارہی؟
Post Views: 1