پی ٹی آئی احتجاج کی فائنل کال پر مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ میں انکشاف، کروڑوں روپے ملنے پر رہنما ورکرز کو نہ نکال سکے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پی ٹی آئی احتجاج کی فائنل کال پر مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ میں انکشاف، کروڑوں روپے ملنے پر رہنما ورکرز کو نہ نکال سکے WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے احتجاج کی فائنل کال کیلئے بنائے گئے مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ نے ہلچل مچا دی، رپورٹ سامنے آنے کے بعد کئی رہنما وزیرِ اعلیٰ کے ریڈار پر آگئے۔ کروڑوں روپے دینے کے باوجود پی ٹی آئی رہنماء ورکرز کو احتجاج کیلئے نہ نکال سکے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع پشاور سے کوئی ایم پی اے بھی 600 سے زائد بندے نہیں لاسکا، قومی و صوبائی اسمبلی ممبران مل کر بھی ایک ہزار ورکرز نہ نکال سکے۔
شانگلہ سے شوکت یوسفزئی 300 کارکن بھی نہیں نکال سکے، مانسہرہ سے رکن اسمبلی کا قافلہ ٹول پلازے کے بعد غائب ہوگیا تھا، اسد قیصر بھی صوابی سے لوگوں کو نکالنے میں ناکام رہے، عاطف خان اور شہرام ترکئی کے لوگوں کی تعداد بھی کم تھی۔
رپورٹ کے مطابق ورکرز کو لے جانے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے سہولیات نہیں دیں، سہولیات نہ ہونے پر کئی ورکرز راستے سے واپس ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں داخل ہوتے ہی تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش گھروں کو چلے گئے تھے، فضل حکیم اور شوکت یوسفزئی بھی گھر چلے گئے تھے۔ اسد قیصر، فیصل ترکئی، شفقت ایاز بھی ورکرز کو اکیلا چھوڑ گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق علی امین گنڈاپور نے فائنل کال کو کامیاب بنانے کے لیے ممبر صوبائی اسمبلی کو 5 اور ایم این اے کو 2 لاکھ روپے فنڈز دئیے تھے، جبکہ ضلعی صدور انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن میں 3، 3 لاکھ تقسیم کئے گئے تھے۔ انصاف یوتھ ونگ کے تمام ضلعی صدور کو بھی 3، 3 لاکھ ملے تھے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق نہ نکال سکے پی ٹی ا ئی احتجاج کی فائنل کال ورکرز کو گئے تھے
پڑھیں:
لاہور؛ احتجاج کرنے پر رہنما جماعت اسلامی سمیت جمعیت کے متعدد کارکنان گرفتار
لاہور میں طلبہ کی گرفتاری پر احتجاج کرنے پر پولیس نے جماعت اسلامی کے رہنما سلمان بلوچ سمیت اسلامی جمعیت طلبہ کے متعدد کارکنان کو گرفتار کر لیا۔
احمد سلمان بلوچ کو تھانہ مسلم ٹاؤن پولیس نے گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا جبکہ اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے ناظم عبداللہ عباس سمیت 20 کارکنان بھی گرفتار کر لیے گئے۔
طلبہ پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان کی گرفتاری و مقدمات کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے تھے۔
کارکنان کی گرفتاریوں پر اسلامی جمعیت طلبہ نے لاہور بھر میں احتجاج اور ریلیاں نکالیں، کارکنان نےانتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔