اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری ۔2025 )عمر کوٹ قلعہ کا مناسب تحفظ اور فروغ اس کے آثار قدیمہ کی سیاحت کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے بہت ضروری ہے سندھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر سید فیاض علی شاہ نے کہاکہ صحرا تھر سے گھرا، اور منفرد مغلیہ اور مقامی طرز تعمیر کے ساتھ گھل مل گیا، یہ قلعہ بہت زیادہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے صدیوں کے گزرنے کے باوجود، مضبوط گڑھوں، اونچی دیواروں اور مرکزی ڈھانچے کے ساتھ قلعہ کا فن تعمیر بڑی حد تک برقرار ہے ایک قدیم مسجد بھی موجود ہے جسے اب بھی مقامی لوگ استعمال کرتے ہیں.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ قلعہ دیکھنے والے ماحولیاتی سیاحت سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں صحرائے تھر کے قریب قلعہ کا مقام سیاحوں کو فطرت، صحرائی سفاری، اونٹ کی سواری، اور تاریخی قدر اور روایتی طرز زندگی کے ساتھ قریبی مقامات کا دورہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے انہوں نے کہاکہ مناسب انفراسٹرکچر کی تعمیر، ہموار مواصلات، بہتر مہمان نوازی والے علاقوں اور صحت اور دیگر میونسپل خدمات تک رسائی جیسی سہولیات کی دستیابی عمر کوٹ کے قلعے کو سیاحتی مقام بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے عمر کوٹ قلعہ کی سیاحتی صلاحیت کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کاروباری مواقع بڑھانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے اس تاریخی اثاثے کے تحفظ کی اہمیت اس کے محفوظ رکھنے کی اہمیت اور ان کی معاشی بہبود کے لیے اس کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے مقامی کمیونٹیز میں بیداری بھی ضروری ہے سیاحوں کے لیے گائیڈ اور کہانی سنانے والے کے طور پر کام کرتے ہوئے مقامی لوگ بھی ایک پائیدار زندگی گزار سکتے ہیں.

قلعہ عمرکوٹ کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر آثار قدیمہ پنجاب نارتھ محمد اقبال خان منج نے بتایا کہ یہ قلعہ عمرکوٹ شہر پہلے امرکوٹ کے نام سے جانا جاتا تھامیں واقع ہے انہوں نے کہا کہ اس قلعے کی بنیاد سومرو خاندان کے پہلے بادشاہ عمر نے رکھی تھی جس نے 1050-1350 عیسوی کے آس پاس حکومت کی بعد میں راجپوت حکمران پرما سودھا نے 13ویں صدی کے اوائل میں قلعہ پر قبضہ کر لیا اور صدیوں تک اس کے جانشینوں کے پاس رہا کلہوڑہ خاندان (1701-1783) نے اس جگہ پر قبضہ کیا لیکن اس خاندان کے ایک حکمران نے اسے 1779 میں جودھ پور کے حکمران کو فروخت کر دیا 1813 میں تالپور برسراقتدار تھے اور انہوں نے برصغیر پر انگریزوں کے قبضے تک قلعہ کا قبضہ حاصل کر لیا.

انہوں نے کہاکہ عمرکوٹ قلعہ تقریبا مستطیل تعمیر ہے۔

(جاری ہے)

تنگ نظر آنے والی بیرونی اور اندرونی دیواریں چاروں کونوں پر نیم گول گڑھوں کے ساتھ اچھی طرح سہارا دی گئی ہیں مشرقی جانب ایک محراب والا گیٹ وے بھی نیم گول گڑھوں سے ڈھکا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ قلعہ عمرکوٹ کی قلعہ بندی کی دیواریں اصل میں مٹی کے مارٹر سے بچھائی گئی اینٹوں کی جلی ہوئی ٹائلوں سے لیس تھیں فورٹیفیکیشن کور مٹی سے بھرا ہوا تھا قلعہ بندی کی دیوار اپنی اصلی شکل میں چھ میٹر چوڑائی کے ساتھ 15 میٹر اونچی تھی اس کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے قلعے کے بیچ میں ایک چوکیدار بنایا گیا تھا.

انہوں نے کہاکہ فی الحال واچ ٹاور پر چڑھنے کے لیے ایک آرام دہ سیڑھی اب بھی دستیاب ہے جس سے پورے عمرکوٹ شہر کا نظارہ ہوتا ہے جس میں تاریخی اہمیت کے حامل دیگر مقامات بھی ہیں قریبی مقامات میں شیو، کالی ماتا اور کرشنا کے تاریخی ہندو مندر شامل ہیں مومل جی ماری یا مومل نامی ہندو لڑکی کا محل اور مغل بادشاہ اکبر کی جائے پیدائش جو قلعہ سے تقریبا ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے یہ تمام مقامات عمرکوٹ کو سیاحوں کے لیے ایک نعمت بناتے ہیں قلعہ میں ایک میوزیم بھی واقع ہے انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ قلعہ کے تحفظ پر توجہ دیں اور اسے سیاحتی مقام میں تبدیل کریں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہ ہے انہوں نے نے کہاکہ کوٹ قلعہ عمر کوٹ قلعہ کا کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) ریجن کیلئے عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے بدھ کو ملاقات کی۔ ترجمان وزارت اقتصادی امور ڈویڑن کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک (سی پی ایف) پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وفاقی وزیر احد چیمہ نے پاکستان کو مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور افغانستان ریجن میں شامل کیے جانے کو عالمی بینک کا ایک مثبت اور بروقت فیصلہ قرار دیا۔احد چیمہ نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی ایف پر عملدرآمد کے لیے جامع اور مربوط حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کا کنٹری آفس حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور معاشی اصلاحات میں عالمی بینک کا کردار قابل تعریف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عالمی بینک کی قیادت کی غیر متزلزل سپورٹ پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سی پی ایف کے موثر نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے اس موقع پر کہا کہ عالمی بینک پاکستان میں اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں میں مکمل معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے سی پی ایف اور دیگر معاشی اقدامات میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • چلاس: تاریخی لینڈ سلائیڈنگ کے بعد سیاحتی مقام فیری میڈوز کا ٹریک بند ہوگیا
  • دیامر اور اس کا سیاحتی مقام بابوسر اداس، سیلاب سے ہرطرف تباہی کے مناظر
  • وزیراعظم سے ریجنل نائب صدر عالمی بینک کی ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن
  • جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین