توشہ خانہ ٹو: ڈائریکٹر نیب کے بیان پر بشریٰ بی بی کے وکیل کی جرح مکمل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
راولپنڈی:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف قائم توشہ خانہ ٹو کیس میں ڈائریکٹر نیب قیصر محمود کے بیان پر بشریٰ بی بی کے وکیل نے جرح مکمل کرلی، سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت پیش کیا گیا۔
سماعت کے لیے بیرسٹر گوہر علی خان، بیرسٹر علی ظفر، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ایف آئی اے ذوالفقار عباس نقوی، وکیل صفائی سلمان صفدر، بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ اور نورین خان، بشریٰ بی بی کی بیٹی مہر النساء احمد، پی ٹی آئی رہنماء شیر افضل مروت بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔
ایف آئی اے کے گواہ محمد فہیم، محمد احسان، عمر صدیق اور رابعہ صمد بھی عدالت پہنچے۔
سماعت کے دوران ڈائریکٹر نیب قیصر محمود کے بیان پر بشریٰ بی بی کے وکیل کی جرح مکمل ہوگئی۔
ایف آئی اے کے گواہ قیصر محمود پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل آئندہ سماعت پر جرح کریں گے، مقدمہ میں مجموعی طور پر 7 گواہان کی شہادت قلم بند کی جا چکی ہے، مقدمہ میں مجموعی طور پر پانچ گواہان کے بیانات پر وکلائے صفائی کی جرح مکمل ہوگئی اور چھٹے پر بشری بی بی کے وکیل نے جرح مکمل کی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت منگل 28 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بی بی کے وکیل توشہ خانہ
پڑھیں:
جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس میں اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز بالی ووڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت شکایت کو چیلنج کیا ہے۔
اداکارہ کیخلاف اس کیس کا تعلق مبینہ طور پر جیل میں قید ان کے مبینہ دوست سکیش چندرشیکھر سے قیمتی تحائف وصول کرنے سے متعلق ہے۔
جسٹس انیش دیال نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ جیکولین کی نمائندگی سینئر وکیل سدھارتھ اگروال نے کی جبکہ ای ڈی کی جانب سے اسپیشل کاؤنسل زوہیب حسین پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جیکولین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر ای ڈی کے مطابق رقم 15 افراد میں تقسیم ہوئی تو سبھی پر منی لانڈرنگ کا اطلاق ہونا چاہیے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مشکوک شخص سے مالی لین دین کا مطلب ہمیشہ منی لانڈرنگ نہیں ہوتا۔
View this post on InstagramA post shared by The Filmy Charcha (@filmycharchaofficial)
اداکارہ کے وکیل نے دلائل دیے کہ جیکولین کو سکیش کی مجرمانہ پس منظر سے صرف ایک اخبار کی رپورٹ سے جوڑا جا رہا ہے، جو کافی نہیں۔
اگروال نے کہا کہ مشہور شخصیت ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ جیکولین کو سکیش کے فراڈ سے متعلق پیشگی معلومات ہوں۔ سوکیش نے جیکولین سے ایک بزنس مین کے طور پر ملاقات کی، کاروباریوں کے خلاف اکثر کئی مقدمات ہوتے ہیں۔ آج جیکولین ایک مشہور شخصیت ہونے کی قیمت چکا رہی ہیں۔
ای ڈی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی تفتیش پولیس کی تفتیش سے مختلف ہے اور منی لانڈرنگ کے ملزمان اصل جرم میں ملوث افراد سے الگ ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔