قومی اسمبلی ، ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد : قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کئی بلز پیش کیے گئے، پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2024ء کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء بھی ایوان سے کثرت رائے کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔
ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے تحت 18رُکنی قومی ڈیجیٹل کمیشن تشکیل دیا جائےگا جس کی صدارت وزیراعظم پاکستان کریں گے، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ، وفاقی وزراء، چئیرمین ایف بی آر، چیئرمین نادرا، کمیشن کا حصہ ہوں گے، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین ایس ای سی پی، گورنر اسٹیٹ بینک کمیشن کا حصہ ہوں گے۔
منظور کردہ بل کے مطابق کمیشن قومی ڈیجیٹل ماسٹر پلان اور اس پر عمل درآمد کی منظوری دے گا، کمیشن حکومتی سطح پر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے رابطہ کاری کا فریضہ انجام دے گا، کمیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ماسٹر پلان پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں تادیبی کارروائی کا مجاز ہوگا۔
بل کے تحت پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، 3 رُکنی اتھارٹی کے چیئرمین کی نامزدگی وزیراعظم پاکستان کریں گے، چیئرمین اور اراکین کی تعیناتی 4 سال کے لیے کی جائے گی۔
اتھارٹی کی کارکردگی کے جائزے کے لیے اسٹریٹیجک اوور سائٹ کمیٹی قائم کی جائے گی، متعلقہ وفاقی وزیر کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ کمیٹی 6 ارکان پر مشتمل ہوگی اور یہ کمیٹی ڈیجیٹل اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔
بل کے مطابق ڈیجیٹل ماسٹر پلان کا مقصد پاکستان کو ایک ڈیجیٹل قوم میں تبدیل کرنا ہے، ڈیجیٹل پلان کے تحت عام شعبوں کے لیے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا، ماسٹر پلان کے تحت ڈیجیٹل معیشت تشکیل دی جائے گی، گورنرز کے نظام کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے گا، ماسٹر پلان کی تشکیل کے وقت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائےگی۔ بل کے مطابق ڈیجیٹل اتھارٹی ماسٹر پلان پر عمل درآمد کا سالانہ جائزہ لے گی، کمیشن کی مالی ضروریات کے ڈیجیٹل نیشن فنڈ قائم کیا جائے گا، کمیشن وزارتِ انفارمیشن اینڈ آئی ٹی کے ذریعے وفاقی کابینہ سے پلان پر عمل درآمد کے لیے مدد طلب کرسکے گا، پلان پر عمل درآمد کے لیے کسی بھی ماہر یا ایجنسی سے مدد حاصل کر سکے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈیجیٹل نیشن پاکستان پلان پر عمل درآمد ماسٹر پلان کے مطابق جائے گا کے لیے کے تحت
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔