جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی دفاتر میں چوری کی واردات، جانیں تفصیل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کراچی: شہر قائد میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے یو سی دفاتر میں چوری کی واردات ہو گئی ہے۔
کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں رات گئے یو سی دفاتر میں چوری کی واردات ہوئی ہے، چور دفاتر سے لیپ ٹاپ، نقدی اور 10 سال کا سرکاری ریکارڈ چوری کر کے لے گئے۔واردات کے دوران جماعت اسلامی کے یو سی 11، اور پی ٹی آئی کے یو سی 9 کے دفاتر کے تالے کاٹے گئے ہیں، تصاویر میں دفاتر میں ابتری کی صورت حال نظر آ رہی ہے۔
یو سی چیئرمین نعمان حمید کے مطابق چوروں نے دونوں دفاتر سے 70 ہزار کے قریب نقدی لوٹی ہے، جماعت اسلامی آفس سے 10 سال کا ایف سی سرٹیفکیٹ ریکارڈ بھی چوری کیا گیا۔یو سی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پولیس کو چوری کی واردات کی اطلاع دے دی گئی ہے، کرائم سین یونٹ کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ شواہد جمع کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چوری کی واردات جماعت اسلامی دفاتر میں
پڑھیں:
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مدعی کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔
ایم پی اے محمد فاروق نے درخواست میں کہا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیوں کی منظوری
درخواست گزار محمد فاروق کا کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے، صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا
انہوں نے اپیل کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنرز جماعت اسلامی سپریم کورٹ گاڑی