دیپیکا، رنویر، شاہد کی فلم ’پدماوت‘ دوبارہ سینما گھروں کی زینت بنے گی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سنجے لیلا بھنسالی کی شاہکار فلم ’پدماوت‘ اپنی ساتویں سالگرہ کے موقع پر 6 فروری کو دوبارہ سینما گھروں میں ریلیز کے لیے تیار ہے۔
اس فلم میں دیپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ، اور شاہد کپور نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، اور یہ بھارتی سینما کی سب سے شاندار اور کامیاب فلموں میں شامل ہے۔
پہلے خبریں سامنے آئیں کہ فلم 24 جنوری کو دوبارہ ریلیز کی جائے گی، لیکن تازہ اعلان کے مطابق فلم اب 6 فروری 2025 کو بڑے پردے پر دوبارہ پیش کی جائے گی۔
اس بات کی تصدیق فلم کے میکرز نے سوشل میڈیا پر کی، جہاں انہوں نے اعلان کیا، ’’یہ شاہکار اب ایک نئی تاریخ کے ساتھ - 6 فروری 2025 کو دوبارہ ریلیز ہو رہا ہے! بڑے پردے پر اس تاریخی داستان کو دوبارہ جئیں۔‘‘
’پدماوت‘ کی کہانی ملک محمد جائسی کی مشہور نظم ’پدماوت‘ پر مبنی ہے، جو رانی پدماوتی کی غیر معمولی خوبصورتی اور بے مثال حوصلے کی داستان سناتی ہے۔
فلم میں دیپیکا پڈوکون نے رانی پدماوتی، رنویر سنگھ نے علاؤالدین خلجی، اور شاہد کپور نے راجہ رتن سنگھ کا کردار نبھایا۔ 2018 میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے اپنی شاندار کہانی، عمدہ سینماٹوگرافی، اور اعلیٰ پروڈکشن کے باعث شائقین کے دل جیت لیے تھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو دوبارہ
پڑھیں:
آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
ویب ڈیسک: حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کم آمدنی والے افراد کیلئے 3 اور 5 مرلہ گھروں پر شرحِ سود میں سبسڈی اور 10 سے 12 سالہ آسان اقساط پر مشتمل رہائشی پیکج کی تیاری میں مصروف ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک میں 1 کروڑ 40 لاکھ (14 ملین) رہائشی یونٹس کی قلت کے پیش نظر حکومت اس منصوبے کو بجٹ کا اہم حصہ بنانے پر غور کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے کم آمدنی والے خاندانوں کو کم لاگت ہاؤسنگ سہولت دینے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے دورۂ امریکہ کو "کامیاب امن مشن" قرار دے دیا
وزیراعظم آفس بھی اس منصوبے کے دائرہ کار کو وسیع کرنے اور 10 مرلہ گھروں پر بھی سبسڈی دینے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے تاہم ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کی جانب سے اس پر اعتراضات سامنے آ سکتے ہیں۔
تخمینوں کے مطابق 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے سالانہ سبسڈی کا بوجھ 50 سے 70 ارب روپے تک ہو سکتا ہے جبکہ 10 مرلہ پر دی جانے والی سبسڈی کا مالی اثر اس سے کہیں زیادہ ہو گا۔
مارگیج فنانسنگ کے فروغ میں حائل رکاوٹیں بھی زیر بحث ہیں۔ بینکنگ سیکٹر کی جانب سے قرضوں کی بقایا اقساط کی ادائیگی میں عدالتی حکم امتناعی (اسٹے آرڈرز) جیسے مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے بعض قانونی ترامیم کی گئی ہیں، تاہم مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ مارگیج فنانسنگ کو قابلِ عمل اور محفوظ بنایا جا سکے۔
ہری پور: قربانی کا بیل بے قابو ، اناڑی قصائی رافیل طیاروں کیطرح گِرتے نظر آئے
حال ہی میں وزارت قانون کے ساتھ ہونے والی مشاورت میں بینکنگ اور مالیاتی اداروں نے مؤقف اختیار کیا کہ اقساط کی بازیابی کے لیے قانونی عمل کو سادہ اور موثر بنانا ہوگا تاکہ تعمیراتی و رہائشی شعبے کو بڑے پیمانے پر ترقی دی جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ مردم شماری کے مطابق ملک بھر میں تقریباً 30 ملین (تین کروڑ) رہائشی یونٹس موجود ہیں، جن میں بڑی تعداد کچے یا نیم پکے گھروں پر مشتمل ہے۔
مردان: آرم کالونی میں سلنڈر دھماکہ، 6 افراد جاں بحق، 2 بچیاں زخمی