بڑے کسانوں کو مفت لیزرلینڈ لیولرز اور ٹریکٹرز دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پنجاب حکومت کی جانب سے ساڑھے 12 سے 50 ایکڑ رقبے پر گندم اُگانے والوں کو مفت لیزرلینڈ لیولرز اور ٹریکٹرز دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
چھوٹے کسانوں کے بعد بڑے زمینداروں کی باری آگئی ہے جنہیں پنجاب حکومت نے مفت لیزرلینڈ لیولرز اور ٹریکٹرز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق 34 ہزار سے زائد کسانوں نے درخواستیں محکمہ زراعت کو جمع کروا دیں ۔
3 ارب 56 کروڑ 50 لاکھ کے فنڈز فراہم کرنے کی سمری ایوان وزیراعلیٰ کوارسال کی گئی ہے اور ساڑھے 12 سے 25 ایکڑ رقبے پر گندم اُگانے والوں کو 1 ہزار لینڈلیولرز مفت دیے جائیں گے۔
دستاویز کے مطابق 25 سے 50 ایکڑ پر گندم اگانے والوں کو ایک ہزار مفت ٹریکٹرز دیے جائیں گے۔
پنجاب میں 1 کروڑ 65 لاکھ ایکڑ پر 2 کروڑ 11 لاکھ 7 ہزار ٹن گندم کی پیداوار کا ٹارگٹ ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی
پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، محکمۂ آبپاشی
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ،دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600کیوسک جبکہ ڈائون اسٹریم میں محض 190کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے ۔ 2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی، یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔محکمۂ آبپاشی کے مطابق پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے ، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے ۔محکمہْ زراعت کے مطابق پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔محکمہْ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔