کراچی: ٹریفک پولیس نے رقم سے بھرا بیگ مالک کے حوالے کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی میں ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک سے ملنے والا رقم سے بھرا بیگ مالک کےحوالے کردیا۔
کراچی ضلع ساؤتھ کے سب انسپکٹر رانا محمد لطیف اور ڈرائیور کانسٹیبل میر زمان کو خیابان اتحاد سے پیٹرولنگ کے دوران ہینڈ کیری بیگ ملا، بیگ کو چیک کرنے پر اس میں 5 لاکھ 15 ہزار کی رقم اور 2 پاسپورٹ موجود تھے۔
پولیس اہلکاروں نے رابطہ کر کے محمد یوسف نامی شہری کو بلوایا اور پرس اس کے حوالے کیا۔
کراچی ٹریفک پولیس سے سندھ کے مختلف اضلاع کے لگ بھگ 2900 پولیس اہلکاروں کو تبادلہ کر کے ان کی تقرری کے اضلاع میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔
شہری نے بتایا کہ وہ ٹریول ایجنٹ کے پاس عمرے کی ادائیگی کے لیے رقم جمع کروانے آیا تھا، اس دوران اس کا بیگ سڑک پر گر گیا تھا۔
شہری نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی ٹریفک پولیس کا شکریہ ادا کیا۔
ڈی آئی جی ٹریفک کراچی احمد نواز نے سب انسپکٹر رانا محمد لطیف اور کانسٹیبل میر زمان کو ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی سر انجام دینے پر اسناد اور نقد رقم انعام میں دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: قبائلی اضلاع میں 150 سال پرانا پولیس یونیفارم تبدیل، پہلی بار پینٹ شرٹ متعارف
خیبرپختونخوا پولیس نے قبائلی اضلاع میں پولیس یونیفارم تبدیل کرکے شلوار قمیض کی جگہ اب پینٹ شرٹ متعارف کرادی، یونیفارم تبدیلی کا آغاز ضلع خیبر سے کیا گیا، اور مرحلہ وار باقی 6 اضلاع میں بھی لاگو ہوگا۔
خیبر پولیس نے یونیفارم تبدیلی کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا، جو قبائلی اضلاع میں پہلی بار باقاعدہ پولیس یونیفارم پہنا شروع کیا گیا۔ ڈی پی او خیبر رائے مظہر اقبال نے نئی وردیاں تقسیم کیں، اور نئے یونیفارم میں ملبوس افسران و اہلکاروں کے ہمراہ گروپ فوٹو بنوا کر خیبر پولیس کی نئی وردی کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا پولیس کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کی ہدایت، ضابطہ اخلاق جاری
ڈی پی او خیبر کے مطابق یونیفارم کی تبدیلی خیبر پولیس کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ 150 سالہ پرانی وردی کو تبدیل کرکے خیبرپختونخوا پولیس کے طرز کی ماڈرن وردی متعارف کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ خیبر پولیس اب دیگر اضلاع کی طرز پر پینٹ شرٹ یونیفارم پہننے کی پابند ہوگی، جو نہ صرف ظاہری تبدیلی ہے بلکہ پیشہ ورانہ وقار اور نظم و ضبط کی نئی علامت بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وردی محض لباس نہیں بلکہ وقار، اعتماد اور ذمہ داری کی پہچان ہوتی ہے، نئی یونیفارم سے اہلکاروں کے حوصلے بلند ہوں گے اور ان کے رویے، کارکردگی اور عوامی اعتماد میں مثبت تبدیلی آئے گی، یہ نئی وردی دراصل ایک نئے عزم اور جذبے کی نمائندہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ضم اضلاع، بالخصوص ضلع خیبر میں پولیس اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، اس میں پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود، بروقت ترقیاں، سروس اسٹرکچر میں بہتری اور جدید اسلحہ و ساز و سامان کی فراہمی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ خیبر پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری کی طرف ایک مؤثر قدم ہے، جس سے عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کا رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔
واضح رہے کہ قبائلی اضلاع میں پولیس کو کالے رنگ کے کپڑے کا یونیفارم مہیا کیا جاتا تھا، یہ وردی پاکستان بننے سے پہلے لاگو تھی اور اس وقت خاصہ دار فورس کے لیے تھی، پاکستان بننے کے بعد بھی خاصہ دار فورس کو بحال رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل خیبرپختونخوا پولیس کے 11 اہلکار گرفتار
2018 میں آئینی ترمیم کے ذریعے قبائلی اضلاع کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا گیا اور خاصہ دار فورس کو بھی مرحلہ وار پولیس میں ضم کیا گیا، لیکن یونیفارم تبدیل نہیں کی گئی تھی جو اب کردی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پولیس پینٹ شرٹ متعارف خاصا دار فورس خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا پولیس قبائلی اضلاع وی نیوز یونیفارم تبدیل