پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کرانے سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو 60 روز میں سینیٹ انتخابات سے متعلق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

خیبرپختونخوا میں سینٹ الیکشن انعقاد کے حوالے سے درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ میں ہوئی، عدالت نے الیکشن کمیشن کو 60 روز میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق 60 دنوں کے اندر صوبے میں سینٹ انتخابات کا فیصلہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن انعقاد کے لئے درخواست گزار نے درخواست دائر کی تھی۔

فیصلے کے مطابق درخواست گزار سینٹ الیکشن میں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر امیدوار ہے، مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی خواتین سے حلف نہ لینے پر الیکشن کمیشن نے صوبے میں سینٹ انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔

اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ آنے تک صوبے میں سینٹ الیکشن نہیں ہوسکتا، اسپیشل سیکرٹری صوبے میں الیکشن کے حوالے سے کوئی خاص ہدایات نہیں دے سکے، الیکشن کمیشن قانون کے مطابق خیبرپختونخوا میں سینٹ انتخابات کے حوالے سے 60 دنوں کے اندر فیصلہ کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں سینیٹ انتخابات خیبرپختونخوا میں الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کا کے حوالے سے

پڑھیں:

مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی پارلیمان نے صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ضابطہ کار میں لانے کے لیے نیا قانون منظور کر لیا ۔ پارلیمان کی جانب سے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کی منظوری کے بعد ایک طاقتور کمیشن قائم کیا جائے گا، جو میڈیا اداروں کی معطلی، ویب سائٹس کی بندش اور بھاری جرمانے بھی کر سکے گا۔ اس قانون پر مقامی اور بین الاقوامی حلقوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ منگل کی شب منظور ہونے والے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ۔ اس قانون کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن قائم کیا جائے گا، جسے میڈیا اداروں کو معطل، اخبارات کی ویب سائٹس بلاک کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار ہو گا۔یہ بل صدر محمد معیزو کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔ 20سے زائد ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اس قانون کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پارلیمان نے ان خدشات کو نظرانداز کر دیا۔ پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ اس بل میں مبہم زبان استعمال کی گئی ہے، جسے حکومت سینسرشپ کے لیے استعمال کر سکتی ہے، خاص طور پر طاقت کے غلط استعمال کی کوریج کو محدود کرنے کے لیے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ مجوزہ کمیشن 7ارکان پر مشتمل ہو گا، جن میں سے 3کا تقرر پارلیمان کرے گی جبکہ 4کا انتخاب میڈیا کی صنعت سے ہو گا، تاہم پارلیمان کو انہیں برطرف کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیشن کو تقریباً 1625 ڈالر تک صحافیوں اور 6500 ڈالر تک اداروں پر جرمانہ کرنے، لائسنس منسوخ کرنے اور ایک سال قبل شائع شدہ مواد پر بھی کارروائی کرنے کا اختیار ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • انتخابات سے متعلق دولت مشترکہ کی رپورٹ، پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا اعلان
  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • طلبہ یونین الیکشن کا ضابطہ اخلاق 21دن میں تیارکرنے کا حکم
  • جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
  • بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
  • علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے، عمران خان کے جیل مسائل سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت
  • چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں، الاؤنسز بارے بل سینیٹ میں جمع