الیکشن کمیشن کو 60 روز میں خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات سے متعلق فیصلہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کرانے سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو 60 روز میں سینیٹ انتخابات سے متعلق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
خیبرپختونخوا میں سینٹ الیکشن انعقاد کے حوالے سے درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ میں ہوئی، عدالت نے الیکشن کمیشن کو 60 روز میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق 60 دنوں کے اندر صوبے میں سینٹ انتخابات کا فیصلہ کرنے کا کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن انعقاد کے لئے درخواست گزار نے درخواست دائر کی تھی۔
فیصلے کے مطابق درخواست گزار سینٹ الیکشن میں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر امیدوار ہے، مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی خواتین سے حلف نہ لینے پر الیکشن کمیشن نے صوبے میں سینٹ انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ آنے تک صوبے میں سینٹ الیکشن نہیں ہوسکتا، اسپیشل سیکرٹری صوبے میں الیکشن کے حوالے سے کوئی خاص ہدایات نہیں دے سکے، الیکشن کمیشن قانون کے مطابق خیبرپختونخوا میں سینٹ انتخابات کے حوالے سے 60 دنوں کے اندر فیصلہ کریں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں سینیٹ انتخابات خیبرپختونخوا میں الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کا کے حوالے سے
پڑھیں:
لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
امریکی شہر لاس اینجلس میں ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں میں اس وقت شدت دیکھی گئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے علاقے میں وفاقی حکومت کے زیرانتظام موجود نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ مظاہرے گزشتہ روز اس وقت شروع ہوئے تھے جب ٹرمپ انتظامیہ نے علاقے میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکی افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔
یہ بھی دیکھیے: امریکا جانا مشکل :امیگریشن پالیسی سخت کرنے کا بل کانگریس میں پیش
1965 کے بعد یہ پہلی دفعہ کسی امریکی صدر نے ریاست کے گورنر کی درخواست کے بغیر نیشنل گارڈ تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صد کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناکر اسے مظاہرین کو مزید اشتعال دلانے کے سبب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ کیلی فورنیا کے گورنر گیویون نیوسم نے اس اقدام کو بحران پیدا کرنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے امریکی صدر کو لکھے ایک خط میں فیصلہ واپس لینے کا کہا۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں کا رُخ کیا ہے اور وفاقی فورس کی تعیناتی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے مظاہروں نے کے بعد کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں قریباً 2 ہزار نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو مظاہرین کے خلاف تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک چھوڑنے پر 1000 ڈالر دینے کا اعلان
مظاہروں کے درمیان مظاہرین کے کئی علاقوں میں وفاقی امیگریشن اہلکاروں کے ساتھ تصادم ہوا اور علاقے میں ٹریفک کے نظام میں بھی خلل پڑا۔ رپورٹس کے مطابق ٹرمپ حکومت نے امیگریشن حکام کو یومیہ 3 ہزار قانونی رہائش پذیر غیرملکیوں کے انخلا کا ہدف دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فسادات لاس اینجلس مظاہرے