لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ حامدالرحمن نے یوٹیوبر رجب بٹ کو قانونی تقاضے مکمل کیے بغیر شیر کا بچہ رکھنے کے جرم میں مجرم گردانتے ہوئے 50 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ ساتھ ایک سال تک کمیونٹی سروس کرنے کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے کہا کہ اس عرصہ کے دوران وہ ہر مہینے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کیا کریں گے، اگر مجرم اس پر عمل کرنے میں ناکام رہا تو اسے قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے رجب بٹ کے خلاف درج ہونے والے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اس مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا کہ ملزم رجب بٹ نے اپنی شادی کے موقع پر شیر کا بچہ بطور تحفہ قبول کیا جبکہ ’قانون کے مطابق جب تک شیر کا بچہ رکھنے کے حوالے سے متعقلہ محکمے سے لائسنس حاصل نہ کیا جائے اور شیر کا بچہ پالنے کے لیے مناسب اقدامات نہ ہوں تو ایسا اقدام جنگلی جانوروں کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: ’ان کا پیسہ ہے وہ جو چاہیں کریں‘ مشی خان رجب بٹ کے دفاع میں آ گئیں

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شادی کے موقع پر بھی شیر یا کسی بھی جنگلی جانور کے بچے کو بطور تحفہ قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مجرم رجب بٹ نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑا تھا۔

رجب بٹ وائلڈ لائف قوانین کی شق 21 کے تحت مجرم گردانے گئے ہیں، اس کے تحت جرم ثابت ہونے پر 2 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ چونکہ رجب بٹ نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑا ہے اس لیے عدالت انہیں 50 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کرتی ہے۔ مجرم تحریری طور پر محکمہ کو لکھ کر دے گا کہ وہ آئندہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا۔

مجرم اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان کا شکار روکنے سے متعلق مواد ویڈیو کی شکل میں ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں اپ لوڈ کرنے کا پابند ہے جس کا دورانیہ 5 منٹ کا ہوگا اور اس کی تفصیلات محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کے ساتھ شیئر کرنے کا پابند ہوگا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق کمیونٹی سروس کی سزا پر عمل درآمد فروری 2025 سے جنوری 2026 تک ہوگا۔

مزید پڑھیں:  رجب بٹ کو گرفتار کروانے والا گھر کا بھیدی کون تھا؟

عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کو کہا ہے کہ وہ اس کام کو مجرم کی ڈیجیٹل حاضری کے طور پر تسلیم کرے۔ اگر مجرم ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو تو عدالت کو آگاہ کریں جس پر عدالت مجرم کو سمن کرکے ان سے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجوہات پوچھے گی۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کمیونٹی سروس کی سزا پوری کرنے کے بعد متعقلہ محکمہ رجب بٹ کو ایک سرٹیفکیٹ جاری کرے گا جس کا مقصد ہوگا کہ رجب بٹ نے کوئی جرم کیا ہی نہیں۔ بازیاب ہونے والا شیر کا بچہ تاحکم ثانی سفاری پارک میں ہی رہے گا۔

یاد رہے کہ دسمبر 2024 میں رجب بٹ کی شادی پر انہیں ایک دوست نے شیر کا بچہ بطور تحفہ دیا تھا۔ تاہم کچھ افراد کی جانب سے اس کی اطلاع محکمہ وائلڈ لائف کو دی گئی تھی جس کے بعد محکمہ نے 16 دسمبر کو چھاپہ مار کر ملزم کے قبضے سے شیر کا بچہ برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

رجب بٹ شیر کا بچہ لاہور محکمہ وائلڈ لائف یوٹیوبر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شیر کا بچہ لاہور محکمہ وائلڈ لائف یوٹیوبر محکمہ وائلڈ لائف جانوروں کے شیر کا بچہ رجب بٹ کو عدالت نے کی سزا

پڑھیں:

نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع

فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔

پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔

دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔

اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • میٹرک کی طالبہ سے شادی کا جھانسا دے کر متعدد بار زیادتی، ویڈیو بھی بنالی
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • افریقی شیر پر تشدد کی ویڈیو وائرل؛ وائلڈ لائف نے شیر کو تحویل میں لے لیا
  • عیدالاضحیٰ ؛ پنجاب کی 292 مویشی منڈیوں میں 11 لاکھ سے زائد جانوروں کی فروخت
  • چیئرمین سینیٹ اورسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ، اب ماہانہ تنخواہ کتنی ہوگی؟ پتہ چل گیا
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • ترکیہ میں عید کے پہلے دن 14 ہزار سے زائد افراد قربانی کے دوران زخمی
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق