زوردار دھماکہ ،کئی افراد ہلاک و زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی اسلحہ ساز فیکٹری میں دھماکے سے 8 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹرا کے شہر ناگپور میں واقع اسلحہ ساز فیکٹری میں جمعہ کو دھماکا ہوا جس کی آواز تقریباً 5 کلو میٹر دور تک سنی گئی۔بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ فیکٹری دھماکے میں 8 فیکٹری ورکرز ہلاک اور 7 زخمی ہوئے ہیں جس کی تصدیق یونین وزیر کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آرڈیننس فیکٹری میں دھماکا جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے ایل ٹی پی سیکشن میں ہوا جس کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ اور ریسکیو عملہ جائے حادثہ پر پہنچ گیا اور زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کیا۔فائر حکام کے مطابق دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے فیکٹری کی چھت بھی نیچے آگری جس کے نیچے ورکرز دب گئے جن میں سے تین ورکرز کو زندہ نکالا گیا اور ایک ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر سول جج جنوبی/ سٹی کورٹ میںایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے متعلق سماعت عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا۔ حادثے میں جاں بحق میڈیکل لیب کے مالک کی بیوی کی جانب سے گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کی سماعت کراچی کی مقامی عالت مین ہوئی جہاں عدالت نے ہوم سیکرٹری سندھ اور گودام مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا، متوفی کی بیوہ عظمیٰ شہزاد نے سندھ حکومت اور فیکٹری مالکان سے 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہرجانہ مانگا ہے کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت کے خلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا، 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکہ ہوا، دھماکے کے نتیجے میں درخواست گزار کے شوہر شہزاد علی جاں بحق ہوگئے، فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواست گزار کے شوہر جاں بحق ہوئے، متوفی شہزاد علی کی گودام کے قریب میڈیکل مارکیٹ میں میڈیکل لیب تھی، دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے، حادثے کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت ہے، حادثے کے ذمہ داران ہرجانے کی مد میں 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ادا کریں۔