چین ۔بھارت تعلقات کو مستحکم ترقی کے راستے پر جلد از جلد واپس آنا چاہیئے ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
چین اور بھارت دونوں ممالک کے سربراہان کے اہم اتفاق رائے پر عمل کیا جا رہا ہے، تر جمان
بیجنگ ()
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بھارت کے سیکرٹری خارجہ کے دورہ چین کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال اکتوبر میں چینی صدر شی جن پھنگ نے کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور چین۔بھارت تعلقات کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے اہم اتفاق رائے حاصل ہوا ۔ حالیہ دنوں میں چین اور بھارت دونوں ممالک کے سربراہان کے اہم اتفاق رائے پر عمل کیا جا رہا ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع نے کثیر الجہتی مواقع پر ملاقاتیں کی ہیں۔ چین-بھارت سرحدی امور کے خصوصی نمائندوں کے 23ویں اجلاس کے انعقاد سے مثبت نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔ دونوں فریقوں نے تبادلوں کو بہتر اور مضبوط بنانے، میکانزم پر مبنی بات چیت اور مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو بحال کرنے اور چین-بھارت تعلقات کو جلد از جلد صحت مند اور مستحکم ترقی کے راستے پر واپس لانے پر اتفاق کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خارجہ
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ 26 جولائی کو شنگھائی میں منعقد ہونے والی 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس اور مصنوعی ذہانت کی عالمی حکمرانی پر اعلی سطحی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب کریں گے۔ مصنوعی ذہانت سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ ریمارکس کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ تمام فریقوں کو مشترکہ طور پر مصنوعی ذہانت کے کھلے پن، جامعیت اور بھلائی کو فروغ دینا چاہیے اور مسابقت کے ساتھ محاذ آرائی کو اجاگر نہیں کرنا چاہیے بلکہ ذہانت کے فوائد بانٹنے اور مشترکہ ترقی کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے۔
***