تھر پارکر: نایاب ہرن کے 3 شکاری گرفتار،1ہرن، 2خرگوش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
تھرپارکر کے گاؤں میں نایاب نسل کے ہرن کے شکاریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 3 شکاریوں کو گرفتار کرکے ایک ہرن اور2 نایاب خرگوش تحویل میں لے لیے، ملزمان کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
کاروائی محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے تحصیل اسلام کوٹ کے گاؤں کھاروڑو میں علاقہ مکینوں کی شکایت پر کی۔
تین شکاریوں کو گرفتار کرکے شکار کیا گیا، ایک ہرن اور دو نایاب خرگوش تحویل میں لے لئے گئے ہیں۔
مقدمہ محکمہ جنگلی حیات کے گیم انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ نایاب جانوروں کے شکار کے واقعات آئے دن کا معمول بن چکے ہیں، آج شکار پر آئے ملزمان کو انہوں نے روک کر پولیس کو اطلاع دی جس پر کاروائی کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
منڈی بہاالدین: 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی. تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی. جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی. تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی.اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا. مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔