بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے تاجروشہری پریشان ہیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ بجلی کے بھاری بلوں کی ادائیگی کے باوجود محکمہ سیپکو کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ سراسر ظلم و ناانصافی ہے، سکھر سمیت گرد نواح کے علاقوں میں 14سے 18 گھنٹوں تک طویل لوڈشیڈنگ نے تاجروں اور شہریوں کیلئے شدید پریشانیاں اور مشکلات پیدا کر دی ہیں، گھنٹوں بجلی کی بندش سے جہاں تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے وہی پر گھریلو صارفین کو بھی ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے، محکمہ سیپکو کے اعلیٰ حکام فوری طور پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیکر صارفین کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں، بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ایک جانب بجلی آنے کا نام نہیں لیتی تو دوسری جانب لوڈشیڈنگ اور سولر کے استعمال کے باعث کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر محکمہ سیپکو نے ڈیڈکشن عائد کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے، صارفین ڈیڈکشن شدہ بلوں کی درستگی کیلئے سیپکو دفاتر کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک چکے ہیں، افسران کی جانب سے ناجائز ڈیڈکشن کا خاتمہ کرنے کے بجائے انہیں بل ادا کرنے اور بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کیلئے دبائو ڈال کر پریشان کیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی، ٹیکسز کی بھرمار شدہ بلوں کی بروقت ادائیگی کے باوجود طویل لوڈشیڈنگ اور ڈیڈکشن کا عذاب کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے، محکمہ سیپکو کے افسران و اہلکار اپنا قبلہ درست کر کے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے مسلسل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر ناجائز ڈیڈکشن عائد کرنے کے سلسلے کو ترک کریں، بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بجلی کی
پڑھیں:
عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
اسلام آباد:کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو فی یونٹ 19 پیسے اضافے کی درخواست دے دی ہے۔ سی پی پی اے کی جانب سے یہ اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اگست کے لیے مانگا گیا ہے جس پر سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔
درخواست میں بتایا گیا کہ اگست میں مجموعی طور پر 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ بجلی کی اوسط لاگت 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی جب کہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔
ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا، یعنی قیمت میں اضافے کے نتیجے میں ملک بھر کے بجلی صارفین متاثر ہوں گے۔