Jasarat News:
2025-04-25@11:46:35 GMT

بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے تاجروشہری پریشان ہیں

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ بجلی کے بھاری بلوں کی ادائیگی کے باوجود محکمہ سیپکو کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ سراسر ظلم و ناانصافی ہے، سکھر سمیت گرد نواح کے علاقوں میں 14سے 18 گھنٹوں تک طویل لوڈشیڈنگ نے تاجروں اور شہریوں کیلئے شدید پریشانیاں اور مشکلات پیدا کر دی ہیں، گھنٹوں بجلی کی بندش سے جہاں تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے وہی پر گھریلو صارفین کو بھی ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے، محکمہ سیپکو کے اعلیٰ حکام فوری طور پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیکر صارفین کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں، بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ایک جانب بجلی آنے کا نام نہیں لیتی تو دوسری جانب لوڈشیڈنگ اور سولر کے استعمال کے باعث کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر محکمہ سیپکو نے ڈیڈکشن عائد کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے، صارفین ڈیڈکشن شدہ بلوں کی درستگی کیلئے سیپکو دفاتر کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک چکے ہیں، افسران کی جانب سے ناجائز ڈیڈکشن کا خاتمہ کرنے کے بجائے انہیں بل ادا کرنے اور بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کیلئے دبائو ڈال کر پریشان کیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی، ٹیکسز کی بھرمار شدہ بلوں کی بروقت ادائیگی کے باوجود طویل لوڈشیڈنگ اور ڈیڈکشن کا عذاب کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے، محکمہ سیپکو کے افسران و اہلکار اپنا قبلہ درست کر کے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے مسلسل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر ناجائز ڈیڈکشن عائد کرنے کے سلسلے کو ترک کریں، بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بجلی کی

پڑھیں:

محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت

اسلام آباد:

وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ محصولات کے ہدف میں ایک کھرب 56 ارب روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس کا کوئی نیا ٹیکس لگانے کا ارادہ نہیں ہے۔

یہ بات گزشتہ روز ایک عوامی سماعت کے دوران کہی گئی، سماعت کے دوران پاور ڈویژن افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری بجلی کی ترسیل کرنے والے اداروں کے ساتھ ٹیرف پر نظر ثانی کے بعد صارفین کو ایک کھرب 50 ارب روپے تک کی بچت ہوگی جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ وفاقی حکومت کو محصولات میں اتنی ہی کمی واقع ہوگی اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت کا کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔

تاہم افسران نے عندیہ دیا کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بجلی صارفین کو بلوں میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی زر اعانت (سبسڈی) میں کمی کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی

سماعت کے دوران حاضرین نے حکومتی کاوشوں کو سراہا جس کے تحت پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے گئے تاکہ استعدادی صلاحیت کی مد میں ادائیگیوں میں کمی لائی جاسکے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے ہیں جن کے تحت اب وفاقی حکومت ان پلانٹس کو اتنی ہی ادائیگی کرے گی جتنی بجلی وہ ان پلانٹس سے اپنی ضرورت کی بنیاد پر خریدے گی۔

اس کے علاوہ استعدادی پیداواری صلاحیت کی مد میں ایک مخصوص رقم ادا کی جائے گی، سماعت  میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوئی سدرن گیس سے 220 ایم ایم سی ایف ڈی جبکہ سوئی ناردن سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کٹوتی کی ہے جبکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان پاور پلانٹس کو مائع قدرتی گیس کے ساتھ ملا کر فراہم کرے گی بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لائی جاسکے۔ 

سماعت کے دوران حاضرین کو بتایا گیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جن سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے ہیں تاکہ صارفین پر بجلی کے بلوں کے بوجھ میں کمی لائی جاسکے ان میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی بلوکی، نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی حویلی بہادر شاہ، سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ گدو اور نیشنل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ نندی پاور شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا عمل شروع
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • واٹس ایپ نے صارفین کی پرائیویسی کیلئے اہم فیچر متعارف کرادیا
  • نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی
  • بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی تاریخ طویل: پاکستان کو بدنام کرنے کی سازشیں بے نقاب
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ