ہفتہ وار مہنگائی دہائی کی کم ترین سطح تک پہنچ گئی، 3 فیصد سے نیچے آنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ہفتہ وار مہنگائی دہائی کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی اور جنوری میں مہنگائی میں 3 فیصد کمی کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کے دباؤ تیزی سے کم ہوتے نظر آ رہے ہیں جیسا کہ حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) نے 23 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے سالانہ بنیادوں پر صرف 0.
حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) میں کمی، جو کہ بنیادی اشیاء پر مختصر مدتی مہنگائی کا پیمانہ ہے، نے ماہرینِ معیشت کو جنوری کے صارف قیمت اشاریے (سی پی آئی) میں نمایاں کمی کی پیش گوئی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) ، جو دسمبر میں 4.1 فیصد تھا، جنوری 2025 کے لیے 3 فیصد سے کم ہو سکتا ہے اور ممکنہ طور پر 2.5 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔یہ رجحان اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو اپنی پالیسی ریٹ، جو اس وقت 13 فیصد ہے، کم کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔تجزیہ کار توقع کرتے ہیں کہ مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے 27 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں 1.5فیصد پوائنٹ کی ممکنہ کمی کی جا سکتی ہے۔
ایک اور پاکستانی ٹک ٹاکر کی نازیبا ویڈیو لیک،صارفین کو چونکا دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ا ئی
پڑھیں:
امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
امریکا میں گزشتہ برس کے دوران 43 فیصد ملازمین کی آمدنی میں ایسا خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کر پاتا جس کے باعث ان کی قوت خرید میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
روزگار سے متعلق معروف ویب سائٹ انڈیڈ (Indeed) کی تازہ رپورٹ کے مطابق جون 2025 تک ملازمین کی آمدنی میں اوسطاً 2.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صارفین کے لیے قیمتوں کا حساس اشاریہ (CPI) 2.7 فیصد بڑھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ مجموعی مہنگائی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا۔
کم آمدنی والے شعبے سب سے زیادہ متاثررپورٹ کے مطابق کم آمدنی والے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کو مہنگائی کے اثرات کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں فوڈ سروسز، بچوں کی نگہداشت اور ذاتی دیکھ بھال جیسے شعبے شامل ہیں جہاں ملازمین کی تنخواہوں میں یا تو بہت معمولی اضافہ ہوا یا بعض کیسز میں کمی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیے: امریکا کساد بازاری کا شکار، بیروزگاری کی شرح میں اضافہ
اس کے برعکس اعلیٰ تنخواہوں والے شعبے جیسے الیکٹریکل انجینیئرنگ، قانونی خدمات اور مارکیٹنگ میں کام کرنے والے افراد کی تنخواہوں میں سالانہ اوسطاً 6 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جو مہنگائی سے کہیں زیادہ ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ بعض شعبوں میں تنخواہوں میں اضافہ تسلی بخش ہے لیکن مجموعی طور پر امریکی ورک فورس کا ایک بڑا حصہ مہنگائی سے پیچھے رہ گیا ہے۔ اس عدم توازن سے معاشی ناہمواری اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: گزشتہ 50 سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ مہنگائی کیا اوپر جائے گی؟
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو کم آمدنی والے طبقے کی قوت خرید میں مزید کمی آ سکتی ہے جس سے روزمرہ ضروریات، بچت، اور طرزِ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا میں ملازمین کی حالت ملازمت پیشہ افراد