توشہ خانہ ٹو کیس‘ بانی، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں کا تحریری حکمنامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2025ء)توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے 2 صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر دیا۔
(جاری ہے)
اس کے علاوہ ٹرائل روکنے کی حکم امتناع کی درخواست پر بھی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ان کے خلاف کیس نہیں بنتا بری کیا جائے۔تحریری حکم نامے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ 5 وعدہ معاف گواہوں پر پراسیکیوشن کا کیس نہیں بنتا۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ وکیل کے مطابق ٹرائل کورٹ تیزی میں ٹرائل آگے بڑھا رہی ہے جس سے درخواست گزار کے بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسلام ا باد
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔