کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستان کا سنگین اعتراضات کے باوجود غیرجانبدار ماہر سے تعاون کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستان نے سنگین اعتراضات اور تحفظات کے باوجود غیرجانبدار ماہر سے تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے میں تنازعات کے حل کے لئے تعاون کرے گا۔
کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستانی اعتراضات پر ورلڈ بینک نے غیرجانبدار ماہر کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان غیرجانبدار ماہر کے بجائے ثالِثی عدالت سے حل چاہتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرجانبدار ماہر نے اپنا دائرہ اختیار ہونے کے حق میں فیصلہ دیا ہے، بھارت اس فیصلے کو اپنی جیت سمجھ رہا ہے۔
تاہم، پاکستان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں تنازعات کے حل کے لیے تعاون کریں گے، غیرجانبدار ماہر کو ڈیمز پر اعتراضات والا میموریل فراہم کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:کھانسی سے تنگ ہیں؟ فوری راحت کیلئے آزمائیں ان 5 جڑی بوٹیوں سے بنی چائے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: غیرجانبدار ماہر
پڑھیں:
پاکستان کو 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں، بلاول بھٹو
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو محض 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اے ایف پی کو انٹرویو میں کہا پاکستان کے پاس محض آدھا منٹ تھا یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا بھارت کا چھوڑا ہوا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپر سونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کے لیے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا بھارت کے اقدام نے دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے، بھارت دہشت گرد حملوں کا ثبوت دیے بغیر جنگ کی مثال قائم کرنا چاہ رہا ہے، جس کے تحت پاکستان بھی ایسا کر سکتا ہے۔
علی ظفر نے مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے لیے جذباتی نظم شیئر کردی
بلاول بھٹو نے کہا صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے حوصلہ افزا کردار ادا کیا، وہ دونوں ملکوں کو جامع مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے بھی فعال کردار ادا کریں، بلاول بھٹو نے سی پیک کی طرح پاک، بھارت اقتصادی راہداری کی تجویز بھی پیش کر دی۔ پی پی چیئرمین نے کہا پاک بھارت بات چیت میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، پاکستان دہشت گردی پر بات چیت کے لیے تیار ہے، پونے 2 ارب لوگوں کی تقدیر غیر ریاستی عناصر کے رحم پر نہیں چھوڑی جا سکتی۔
مزید :