اسلام آباد ایئرپورٹ: غیر ملکی پرواز خوفناک حادثے سے بال بال بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد: دبئی سے آنے والی غیرملکی ایئرلائن کی پرواز لینڈنگ کے دوران کتا رن وے پر آنے کے باعث طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ پر طیارے کی لینڈنگ کے وقت کتے کی موجودگی پر اے ٹی سی نے طیارے کے کپتان کو فوری آگاہ کیا۔ اے ٹی سی کی ہدایت پر کپتان نے لینڈنگ کے بجائے طیارے کو چکر لگوایا، تاہم دوسری بار کوشش پر کپتان نے طیارے کو بحفاظت اتار لیا۔ طیارے میں 250 سے زائد مسافر سوار تھے۔
دوسری جانب ترجمان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ پر ٹیکسی کرنے والے پائلٹ نے رن وے پر کسی جانور کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اسی وقت غیرملکی طیارے کو لینڈنگ کرنا تھی اور رن وے کی جانچ کا وقت نہیں تھا، اس لیے غیرملکی ایئر لائنز کے طیارے کی لینڈنگ روک کر اسے گراؤنڈ کروایا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کا رن وے کلیئر ہونے کی تصدیق کے بعد طیارے کو لینڈنگ کی اجازت دی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ایئرپورٹ طیارے کو
پڑھیں:
لینڈنگ کے وقت جہاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔