پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم عدالت عظمیٰ میں چینلج کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) تحریک انصاف نے26 ویں آئینی ترمیم عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دی۔ عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست میں تحریک انصاف نے آئینی ترمیم پر فیصلے تک قائم جوڈیشل کمیشن کو ججز کی تعیناتی سے روکنے کی بھی استدعا کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دی جائے اور26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہونے والے تمام اقدامات کالعدم قرار دیے جائیں‘
پارلیمنٹ آئین کے بنیادی خدوخال کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ پی ٹی آئی کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی آئین کا بنیادی جزو ہے‘ عدلیہ کی آزادی کے خلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی‘ آئینی ترمیم اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔ تحریک انصاف نے درخواست وکیل سمیر کھوسہ کے ذریعے دائر کی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے
حکومت کی جانب سے ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئین کے پانچ آرٹیکلز میں ترامیم کی خواہاں ہے۔ اس سلسلے میں مجوزہ ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 160، شق 3 اے، آرٹیکل 213، آرٹیکل 243 اور آرٹیکل 191 اے میں ترمیم کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔
آرٹیکل 160 کی شق 3A میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے، مجوزہ ترمیم کے تحت صوبوں کے وفاقی محصولات میں حصے کے حوالے سے آئینی ضمانت ختم کرنے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔ اسی طرح عدالتی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی کر کےآرٹیکل 191A اور نیا آرٹیکل شامل کرنے کی تجویز بھی ڈرافٹ میں شامل ہے، جس کے مطابق نئے ڈھانچے کے تحت ایک آئینی عدالت یا سپریم آئینی عدالت قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم کے تحت آئینی تشریحات کے حتمی اختیار میں تبدیلی کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ کے ججز کی منتقلی سے متعلق آرٹیکل 200 میں بھی ترامیم شامل ہیں۔
علاوہ ازیں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے شعبے دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اسی طرح آرٹیکل 243 میں ترمیم سے مسلح افواج کی کمان مکمل طور پر وفاقی حکومت کے ماتحت رکھنے کی تجویز شامل ہے۔ آرٹیکل 213 کے تحت چیف الیکشن کمشنر کے تقرر میں تبدیلی کی تجویز بھی ڈرافٹ کا حصہ ہے۔
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترامیم کا مجوزہ مسودہ پیپلزپارٹی کے حوالے کردیاہے اور پی پی سے اس ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت طلب کی ہے۔