دُکھی انسانیت کی خدمت کیلیے سماجی تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں، سجاد خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
حیدرآباد (پ ر) سندھ این جی اوز الائنس حیدرآباد ڈویژن کے چیف آرگنائزر سجاد احمد خان نے کہا ہے کہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے کہ سماجی تنظیمیں ذاتی اختلافات بھلا کر دُکھی انسانیت کی خدمت کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں تاکہ فلاحی منصوبوں کی تکمیل میں حائل رُکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھائی خان ویلفیئر کے مرکزی آفس میں مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں کے مشترکہ مشاورتی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بھائی خان ویلفیئر کے بانی و جنرل سیکرٹری حاجی محمد یاسین آرائیں، سرپرست اعلیٰ محمد اقبال قریشی، سماجی رہنما محمد رفیق راجپوت، محمد اسماعیل شیخ کے علاوہ شبانہ عباسی، سدرہ، فرزانہ، سحرش، غلام مصطفی عباسی، علی مرتضیٰ، عدنان مبین آرائیں، عمیر آرائیں، جنید علی، عامر علی جوکھیو، منیر قریشی، مرزا ارباز بیگ، مرزا سالک بیگ، عبدالستار، اقرا سیال، روبینہ وارث خان، عائشہ، ریحانہ، نور بانو اور کاشف نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ سماجی تنظیموں کو درپیش مسائل جن میں رجسٹریشن، بینک اکاؤنٹ، فنڈ کی کمی و دیگر مشکلات کا سامنا ہونے کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے، لہذا ایک ایسا فورم بنایا جائے جس کے تحت ان اُمور کو احسن طریقے سے حل کرنے اور جامع منصوبے کے تحت مشترکہ طور پر فلاحی منصوبے بنائے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔