پیپلز پارٹی کو سندھ کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے،ڈاکٹر قادر مگسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ سندھ کے ساتھ ہر دور میں ناانصافی کی گئی ہے، سندھ کے وسائل اور روزگار پر باہر سے آنے والے افراد قابض ہیں جبکہ سندھ کے امیر ترین سندھ میں رہنے والے لوگ ایک وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں، سندھ جسے قدرت نے گیس، کوئلہ، تیل اور سمندر جیسی نعمتوں سے مالا مال کیا ہے، مگر پھر بھی سندھ کے عوام کی تقدیر میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جس کا سبب حکمران ہیں جو جاگیر داروں کے دوست ہیں۔ تمام وفاقی پارٹیاں جاگیر داروں اور وڈیروں کے ساتھ ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی طویل عرصے سے سندھ پر حکمران رہی ہے لیکن اسے سندھ کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، سندھ پر روز نیا نادر شاہی حکم نامہ جاری کیا جاتا ہے اور سندھ کے مفاد کے خلاف فیصلے کیے جا رہے ہیں، سندھ کی زمینوں پر مختلف پروجیکٹس کے نام پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور دوسری جانب سندھ دریا کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے 6کینال بنائے جا رہے ہیں جس کے خلاف گزشتہ تین مہینوں سے پورے سندھ میں احتجاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کسی صورت اپنی زمین اور سندھ کے دریا کو نہیں جانے دیں گے اور اگر انہیں اپنی جانوں کا نذرانہ دینا پڑے تو وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دوسری جانب سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی، جام عبدالفتاح سمیجو، گلزار سومرو، حیدر شاہانی، نثار کیریو، ہوت خان گاڈھی، ڈاکٹر عبدالحمید میمن، قادر چنا، ڈاکٹر احمد نوناری، امتیاز سموں، ڈاکٹر سومار مگریو اور دیگر نے 30ستمبر کے اسیر اور سابق قوم پرست رہنما ڈاکٹر گلاب لسکائی اور ایس ٹی پی تعلقہ مٹیاری کے رہنما میرن کھوسو کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو جنت نصیب کرے اور ان کی مغفرت فرمائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ کے
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے بعض افراد کی جانب سے یونیورسٹی امور میں مداخلت کے خلاف وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا۔
ڈاکٹر ثمرین حسین نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ استعفیٰ منظور ہونے تک روزمرہ کے امور انجام دیتی رہیں گی۔
انھوں نے کہا کہ وہ ڈکٹیشن نہیں لیں گی، میرٹ کے خلاف بھرتی ہونے دیں گی نہ باڈیز میں تقرری کریں گی۔
ڈاکٹر ٹمرین کا کہنا تھا کہ صرف اپنا لیپ ٹاپ اور اپنی گاڑی دفتر سے ساتھ لائی ہوں، سرکاری ڈرائیور بھی یونیورسٹی چھوڑ دیا تھا جبکہ سرکاری گاڑی کبھی زیر استعمال نہیں رہی۔