امریکی کانگریس کو پاکستان کے خلاف اکسایا جا رہا ہے، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دورے کا مقصد امریکا کے سیاست دانوں سے مل کر دہشت گردی کے خلاف ایک مؤثر پلان بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کو پاکستان کے خلاف اکسایا جا رہا ہے۔ امریکا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست کریں لیکن اس حد تک نہ جائیں کہ پاکستان کا نقصان ہو۔ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ امریکا میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی، نوجوانوں کی تقریب میں شرکت کو پروپیگنڈا کر کے غلط رنگ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دورے کا مقصد امریکا کے سیاست دانوں سے مل کر دہشت گردی کے خلاف ایک مؤثر پلان بنانا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف پاکستان کی نہیں یہ سب کی مشترکہ لڑائی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف جو بھی ہتھیار اٹھائے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں،افغانستان سے دہشت گردی ہماری قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے. ان خیالات کااظہار انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران کیا عاصم افتخار نے کہا کہ دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں، پاکستان، چین نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈپرعالمی پابندیوں کی درخواست دی، طالبان انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں جن میں داعش خراسان، القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، ای ٹی آئی ایم، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور کالعدم مجید بریگیڈ شامل ہیں، افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں، جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان دہشت گرد گروہوں کے باہمی تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے عاصم افتخار نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں، دنیا کو ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا.