طالبان حکومت افغان طالبات کو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دینے پر رضامند
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
افغانستان میں برسراقتدار طالبان حکومت نے افغان طالبات کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دینے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
وائس آف امریکا کے مطابق، طالبان حکام نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اگر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کے مرد سرپرستوں کو بھی ان کے ساتھ پاکستان جانے کے لیے ویزا دیا جائے تو انہیں تعلیم کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جانب سے طلبا و طالبات کو اسکالرشپس دینے کے اعلان پر افغان عوام کا اظہارِ تشکر
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب ہفتے کو سینکڑوں افغان طلبہ نے پاکستانی یونیورسٹیوں میں گریجوایشن، پوسٹ گریجوایشن اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے داخلہ ٹیسٹوں میں حصہ لیا۔
افغان حکام کے مطابق، پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں نے پشاور اور کوئٹہ میں قائم کردہ امتحانی مراکز میں منعقدہ انٹری ٹیسٹوں میں حصہ لیا جب کہ افغانستان سے طلبہ اگلے چند دنوں میں ان ٹیسٹوں میں آن لائن حصہ لیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اجازت افغان طالبات افغانستان انٹری ٹیسٹ پاکستان پشاور پی ایچ ڈی تعلیم حکومت داخلہ داخلے طالبان کوئٹہ گریجوایشن یونیورسٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغان طالبات افغانستان انٹری ٹیسٹ پاکستان پشاور پی ایچ ڈی تعلیم حکومت داخلہ داخلے طالبان کوئٹہ یونیورسٹی
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
بھارت نے باباگورو نانک کی برسی پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک دیو جی کی 486 ویں برسی (جوتی جوت) کی تقریبات 22 ستمبرکو گردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں منعقد ہوں گی، پاکستان کی دعوت کے باوجود بھارتی حکومت نے اپنے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی۔واہگہ، اٹاری باردڑ اور کرتارپور کوریڈور بند ہونے کے باعث بھارت سے کوئی یاتری شریک نہیں ہو سکے گا، البتہ امریکا، برطانیہ اور یورپ سمیت دیگر ممالک سے سکھ عقیدت مند پہنچ رہے ہیں۔پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ سکھوں کو ان کے مقدس مقامات کی یاترا سے روکنا بنیادی مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔