برطانیہ کیلیے پاکستانی ایئرلائنز کی براہ راست پروازیں جلد بحال ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی:
برطانیہ کیلئے پاکستانی ائیرلائنز کی پروازوں کی بحالی کے معاملے پر برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی 7 رکنی ٹیم آڈٹ کے لیے آج پاکستان پہنچے گی۔
ذرائع کے مطابق برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم پیر سے پاکستان سول ایوی ایشن کا آڈٹ شروع کرے گی، برطانوی ٹیم سی اے اے کے لائسنسنگ، ائیروردینیس، فلائٹ اسٹینڈرڈ سمیت دیگر شعبہ جات کا آڈٹ کرے گی۔
ڈی جی سی اے اے نادر شفیع ڈار کی صدارت پاکستان سی اے اے کی ٹیم برطانوی حکام کو بریفنگ دی جائے گی،27 جنوری سے 6 فروری تک برطانوی ٹیم پاکستان سی اے اے کا آڈٹ کرے گی۔
آڈٹ میں کامیابی پر پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ائیرلائنز پر 2020 سے برطانیہ میں لگی پابندی ختم ہونے کے قوی امکانات پیدا ہوں گے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کے حکام نے آڈٹ کی تیاری مکمل کرلی۔ سول ایوی ایشن ملازمین کو برطانوی ٹیم کے آڈٹ کے دوران ہفتے کو چھٹی کے روز بھی لازمی دفتر میں آنے کی ہدایت کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی اے اے
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طورخم سرحدی گزرگاہ کو 20 روز بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے، تاہم یہ اقدام صرف غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہزاروں افغان پناہ گزین اپنے وطن لوٹنے کے لیے طورخم امیگریشن سینٹر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، جہاں ان کی جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے تصدیق کی کہ سرحدی گزرگاہ تاحکم ثانی تجارت اور عام پیدل آمدورفت کے لیے بند رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طورخم کو صرف اس مقصد کے لیے کھولا گیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔
واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔ سرحد کی بندش کے بعد دونوں جانب سیکڑوں ٹرک پھنس گئے تھے اور تجارت کا پہیہ جام ہو گیا تھا۔ اب جزوی طور پر کھولے جانے سے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی امید تو پیدا ہوئی ہے، لیکن سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ یہ اجازت صرف وطن واپسی کے خواہشمند افغان شہریوں تک محدود ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے بتایا کہ 8 اکتوبر تک 6 لاکھ 15 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان شہری طورخم کے راستے وطن واپس جا چکے ہیں۔ حالیہ اقدام کے بعد مزید ہزاروں افراد کی واپسی متوقع ہے۔