سکھر ،کسٹم حکام کی جانب سے اسمگلنگ کے خلاف کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) کسٹم حکام کیجانب سے غیر قانونی اشیاکی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کا معاملہ، غیر قانونی سگریٹ ، چھالیہ و دیگر اشیا کی اسمگلنگ کا سکھر پولیس کے ایک ڈی ایس پی اور اہلکار پر الزام،پولیس ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی سٹی سکھر اور ایک پولیس کانسٹیبل پر مبنیہ طور پر اسمگلنگ کی ڈیل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، ڈی ایس پی سٹی کے خلاف اسمگلنگ کے الزام کی تحقیقات کیلئے حکم دے دیا گیا ہے، انچارج ایس ایس پی سکھر سمیع اللہ سومرو معاملے کی ابتدائی انکوائری کرکے رپورٹ جمع کروائیں گے، انکوائری رپورٹ آئی جی سندہ کو ارسال کی جائے گی جس کے بعد آئی جی سندھ کارروائی کریں گے، انکوائری رپورٹ میں اگر ڈی ایس پی پر اسمگلنگ کی ڈیل میں ملوث ہونے کا الزام ثابت ہوا تو اس کے خلاف سخت ڈپارٹمنٹل کاروائی کی جائے گی، ڈی ایس پی پر کسٹم حکام ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ کاروائی میں آج صبح پکڑے گئے کنٹینر کی ڈیل کا الزام ہے، ذرائع کے مطابق کسٹم حکام ، پولیس اور حساس اداروں نے انڈس ہائی وے پر سٹی بازی پاس کے قریب خفیہ اطلاع پر کاروائی کی تھی، کاروائی کے دوران ٹرالر سے غیر قانونی سگریٹ ، چھالیہ و دیگر مشروبات برآمد ہوئی تھیں، ڈی ایس پی کے علاؤہ پثنی تھانے پر مقرر پولیس اہلکار بھی ڈیلنگ کا الزام ہے، کنٹینر ڈرائیور شہزاد اور کنڈکٹر محمد ایوب بھی زیر تفتیش ہیں۔ غیر قانونی اشیاء لیکر کنٹینر لاہور سے میرپور خاص جا رہا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کسٹم حکام ڈی ایس پی کا الزام کے خلاف
پڑھیں:
جعلی کمپنیوں والا فراڈ گروہ گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جعلی کمپنیوں والا فراڈ گروہ گرفتار
دبئی (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) یو اے ای حکام نے جعلی کمپنیاں بنا کر فراڈ کرنے والے گروہ کو زیرحراست لے لیا ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی سیکورٹی حکام نے ایک ایسے فراڈی گروہ کو گرفتار کیا ہے، جو جعلی کمپنیاں بنا کر لوگوں کے ساتھ دھوکا دہی کرتا تھا تاکہ چوری شدہ بینک کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی رقم کو منتقل کر سکے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دبئی کی اعلیٰ حکام نے بتا یا کہ مذکورہ گروہ نے ایسی کاروباری کمپنیاں رجسٹرڈ کی تھیں جن کا درحقیقت مارکیٹ میں کوئی وجود نہیں تھا اور انہیں ریگولیٹری اداروں اور بینکوں کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا تاکہ غیر قانونی پیسہ منتقل کرکے رقم اور اس کے ذرائع کو چھپایا جا سکے اور غیر قانونی طریقے سے فائدہ اٹھایا جا سکے جبکہ دوسری طرف دبئی حکام نے ان کے فراڈ کے طریقوں کو بے نقاب کیا اور گروہ کے تمام ارکان کو گرفتار کر کے متعلقہ عدالتی حکام کے حوالے کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ مذکورہ کارروائی شراکت داروں کے تعاون سے محتاط اور مسلسل نگرانی کی جدو جہد کے بعد ہوئی۔