مریم ہمیں دے دیں، مراد علی شاہ آپ رکھ لیں،احسن اقبال سے تاجروں کا مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی کے تاجروں نے وفاقی وزیر احسن اقبال سے مکالمہ کیا کہ کچھ عرصے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ہمیں دے دیں اور اس کے بدلے مراد علی شاہ آپ رکھ لیں۔تفصیلات کے مطابق ایک تقریب کے دوران کراچی کے تاجروں نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال سے دلچسپ مکالمہ کیا۔وفاقی وزیر کی گفتگو کے دوران ایک تاجر نے کہا ،کچھ عرصے کے لیے مریم نواز شریف ہمیں دے دیں اور مراد علی شاہ آپ رکھ لیں‘۔اجلاس میں شریک تمام تاجروں نے مریم نواز کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کی حمایت کی، احسن اقبال تاجر رہنماؤں کے مطالبے پر بے ساختہ مسکرا دیے اور کوئی تبصرہ نہیں کیا۔دوسری جانب ترجمان حکومت سندھ سعدیہ جاوید نے تاجر رہنماؤں کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص تاجر ٹولا سازش کے تحت سندھ کے لوگوں کے مینڈیٹ کی توہین کررہا ہے ، ایک چاپلوس کی بات کو باشعور اور باوقار تاجربرادری کا بیانیہ کہنا بد دیانتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ خوشامدیوں سے رٹا لگوائی بات کہلوانے سے زمینی حقائق نہیں بدلے جاسکتے ، ، وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کی قیادت میں سندھ حقیقی معنوں میں تاجردوست صوبہ ہے ، سندھ کی عوامی حکومت اور تاجر برادری اپنے صوبے اور ملک کی خوشحالی کے لیے ایک پیج پرہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں کا مخصوص ٹولہ مختلف فورمز پر بزنس کے علاوہ ہر چیزپر بات کرتا ہے ، جمہوریت شطرنج نہیں کہ مہرے کو اُٹھا کے دوسری جگہ رکھ دیا جائے ، عوام کے منتخب نمائندے ہی عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ کوئی سنجیدہ سیاستدان اور ذمہ دار وزیر اپنے سامنے کسی فضول بات کو برداشت نہیں کرتا جب کہ پیپلز پارٹی متنازعہ نہروں اور دریائے سندھ کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔