لبنان کی وزارت صحت نے چند لمحے قبل اعلان کیا تھا کہ ملک کے جنوب میں رہائشیوں پر صیہونی فوج کی فائرنگ سے شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد تقریباً ایک سو تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی وزارت صحت نے حال ہی میں اعلان کیا کہ صیہونی فوجیوں کی طرف سے جنوبی لبنان کے باشندوں پر فائرنگ کے نتیجے میں شہداء اور زخمیوں کی تعداد تقریباً ایک سو تک پہنچ گئی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، وزارت صحت لبنان نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں جنوبی لبنان میں لبنانی شہداء کی تعداد 11 اور زخمیوں کی تعداد 83 ہو چکی ہے۔

یہ اس وقت ہو رہا ہے جب صیہونی فوج کی مسلسل جارحیت اور جنوبی لبنان کے سرحدی علاقوں کے باشندوں کا اپنے علاقوں میں واپس جانے پر اصرار جاری ہے، جس کی بنا پر شہداء اور زخمیوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ صیہونی فوج کی طرف سے جنوبی لبنان کے شہریوں پر فائرنگ اس وقت کی جا رہی ہے جب ان کے مطابق اسرائیل نے 27 نومبر کو جو جنگ بندی معاہدہ کیا تھا، اس کے مطابق اسرائیل کو آج صبح 4 بجے تک لبنان سے اپنے فوجیوں کو نکالنا تھا۔

تاہم، صیہونی حکومت جنوبی لبنان میں اپنی موجودگی کو مسلط کرنے اور موجودہ حقیقت کے نفاذ کی کوشش کر رہی ہے، جس کا مقابلہ جنوبی لبنان کے باشندے کریں گے۔ لبنان کے سرحدی شہروں اور گاؤں کے باشندے آج صبح سے فوج اور سیاسی رہنماؤں کی حمایت کے ساتھ اپنے علاقوں میں واپس آنا شروع ہو گئے ہیں جنہیں جنگ کی وجہ سے چھوڑنا پڑا تھا۔

دسوں افراد کے زخمی یا شہید ہونے کے باوجود، لبنانی عوام اپنے حقوق کے حصول اور اپنے ملک کی ایک انچ زمین بھی اسرائیل کو نہ دینے کا عزم رکھتے ہیں۔ خبری ذرائع نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں نے میس الجبل میں گھروں کی چھتوں پر تعینات ہو کر جنوبی لبنان کے باشندوں پر فائرنگ کی۔ ان ذرائع نے مارون الرأس میں صیہونی فوجیوں کی طرف سے روسیا الیوم کے صحافی پر فائرنگ کی بھی اطلاع دی۔

لبنانی فوج نے بھی اعلان کیا کہ میس الجبل میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فوجی شہید اور ایک اور فوجی زخمی ہو گیا۔ حزب اللہ لبنان نے جمعرات کو اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی پیشگوئی کرتے ہوئے بیان جاری کیا تھا کہ تمام افراد کو اسرائیل کے قبضہ سے لبنانی اراضی کی آزادی کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے، ورنہ حزب اللہ عملی قدم اٹھائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنوبی لبنان کے صیہونی فوجیوں صیہونی فوج اعلان کیا پر فائرنگ کی تعداد

پڑھیں:

مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود

العھد نیوز ویب سے اپنی ایک گفتگو میں سابق لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ کیا یہ عاقلانہ اقدام ہے کہ ہم ایسے حالات میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی بات کریں جب دشمن نے گزشتہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی ایک شرط بھی پوری نہیں کی؟۔ اسلام ٹائمز۔ سابق لبنانی صدر "امیل لحود" نے "العھد" نیوز ویب سے بات چیت میں اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ کی سالگرہ پر اپنی عوام کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مقاومت کی چنگاری اب بھی روشن ہے۔ اس سال مذکورہ جنگ کی سالگرہ ایک نئے پہلو کے ساتھ آئی ہے اور وہ پہلو یہ ہے کہ لبنان و خطے کے حالات نے ثابت کیا کہ صیہونی دشمن کو مقاومت کے بغیر روکنا ناممکن ہے۔ انہوں نے استقامتی محاذ کے ہتھیاروں پر جاری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ عاقلانہ اقدام ہے کہ ہم ایسے حالات میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی بات کریں جب دشمن نے گزشتہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی ایک شرط بھی پوری نہیں کی؟۔ امیل لحود نے خبردار کیا کہ کیا اس بات کا یہ حل ہے کہ ہم تمام دفاعی طاقت دشمن کے حوالے کر دیں تاکہ وہ لبنان کو تباہ کر سکے؟۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم نے 33 روزہ جنگ میں اس لیے فتح حاصل کی کیونکہ ہم نے اس دوران فوج، قوم اور مزاحمت کا سنہری فارمولا بنایا۔ یہ فارمولا آج بھی کارآمد ہے اور کل بھی رہے گا۔  

اپنی گفتگو کے اختتام پر سابق صدر نے کہا کہ یہ پہلا سال ہے جب ہم 33 روزہ جنگ کی سالگرہ منا رہے ہیں اور شہید سید حسن نصر الله اپنی روح کے ساتھ ہمارے ساتھ موجود ہیں۔ قبل ازیں امیل لحود نے کہا تھا کہ اسرائیل ایک نئی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور شاید یہ سمجھتا ہے کہ وہ تعلقات کی بحالی کے مرحلے تک پہنچ جائے گا۔ یہی امر لبنان کے اندر کچھ لوگوں کو جھوٹے خواب میں مبتلا کر رہا ہے۔ حالانکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرارداد 425 ناقص طور پر بھی نافذ نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مزاحمت کو میدان عمل میں کودنا اور طاقت کا توازن تبدیل کرنا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ مزاحمت کا کردار جاری رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقاومت نہ ہوتی تو سال 2000ء میں جنوبی علاقوں کی آزادی ممکن نہ ہوتی۔ اب بھی مقبوضہ علاقوں سے دشمن کو مقاومت ہی باہر نکال سکتی ہے۔ امیل لحود نے کہا کہ جو لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا خواب دیکھ رہے ہیں، اُن کا خواب کبھی پورا نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ
  • کراچی: فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ’کال سینٹرز‘ کی تعداد میں اضافہ
  • غزہ کو بھوکا مارنے کا منصوبہ، مجرم کون ہے؟
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود
  • حزب‌ الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل
  • حج رجسٹریشن کی تعداد میں اضافہ، حج کوٹے میں بھی اضافے کے لیے رابطے کا فیصلہ
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • یہودی فوج کے ہاتھوں 331 مسلمان فلسطین میں قتل