جنوبی لبنان میں صیہونی فوج کے حملوں کے نتیجے میں شہادتوں کی تعداد میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
لبنان کی وزارت صحت نے چند لمحے قبل اعلان کیا تھا کہ ملک کے جنوب میں رہائشیوں پر صیہونی فوج کی فائرنگ سے شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد تقریباً ایک سو تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی وزارت صحت نے حال ہی میں اعلان کیا کہ صیہونی فوجیوں کی طرف سے جنوبی لبنان کے باشندوں پر فائرنگ کے نتیجے میں شہداء اور زخمیوں کی تعداد تقریباً ایک سو تک پہنچ گئی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، وزارت صحت لبنان نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں جنوبی لبنان میں لبنانی شہداء کی تعداد 11 اور زخمیوں کی تعداد 83 ہو چکی ہے۔
یہ اس وقت ہو رہا ہے جب صیہونی فوج کی مسلسل جارحیت اور جنوبی لبنان کے سرحدی علاقوں کے باشندوں کا اپنے علاقوں میں واپس جانے پر اصرار جاری ہے، جس کی بنا پر شہداء اور زخمیوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ صیہونی فوج کی طرف سے جنوبی لبنان کے شہریوں پر فائرنگ اس وقت کی جا رہی ہے جب ان کے مطابق اسرائیل نے 27 نومبر کو جو جنگ بندی معاہدہ کیا تھا، اس کے مطابق اسرائیل کو آج صبح 4 بجے تک لبنان سے اپنے فوجیوں کو نکالنا تھا۔
تاہم، صیہونی حکومت جنوبی لبنان میں اپنی موجودگی کو مسلط کرنے اور موجودہ حقیقت کے نفاذ کی کوشش کر رہی ہے، جس کا مقابلہ جنوبی لبنان کے باشندے کریں گے۔ لبنان کے سرحدی شہروں اور گاؤں کے باشندے آج صبح سے فوج اور سیاسی رہنماؤں کی حمایت کے ساتھ اپنے علاقوں میں واپس آنا شروع ہو گئے ہیں جنہیں جنگ کی وجہ سے چھوڑنا پڑا تھا۔
دسوں افراد کے زخمی یا شہید ہونے کے باوجود، لبنانی عوام اپنے حقوق کے حصول اور اپنے ملک کی ایک انچ زمین بھی اسرائیل کو نہ دینے کا عزم رکھتے ہیں۔ خبری ذرائع نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں نے میس الجبل میں گھروں کی چھتوں پر تعینات ہو کر جنوبی لبنان کے باشندوں پر فائرنگ کی۔ ان ذرائع نے مارون الرأس میں صیہونی فوجیوں کی طرف سے روسیا الیوم کے صحافی پر فائرنگ کی بھی اطلاع دی۔
لبنانی فوج نے بھی اعلان کیا کہ میس الجبل میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فوجی شہید اور ایک اور فوجی زخمی ہو گیا۔ حزب اللہ لبنان نے جمعرات کو اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی پیشگوئی کرتے ہوئے بیان جاری کیا تھا کہ تمام افراد کو اسرائیل کے قبضہ سے لبنانی اراضی کی آزادی کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے، ورنہ حزب اللہ عملی قدم اٹھائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی لبنان کے صیہونی فوجیوں صیہونی فوج اعلان کیا پر فائرنگ کی تعداد
پڑھیں:
غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے وقت یرغمال بنائے گئے تھائی شہری نتاپونگ پنٹا کی لاش ملٹری آپریشن کے دوران رفح سے مل گئی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج اور انٹیلی جنس ادارے کی مشترکہ ٹیم نے ایک گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی روشنی میں غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ملٹری آپریشن کیا تھا۔
تھائی شہری اسرائیل میں کھیتوں میں کام کرتے تھے تاکہ اپنی بیوی کے لیے ایک کافی شاپ کھولنے کا خواب پورا کر سکیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹے کو تھائی لینڈ میں چھوڑ کر تقریباً ڈیڑھ سال سے اسرائیل میں مقیم تھے۔
تھائی یرغمالی کو حماس نے غزہ کی ایک نسبتاً چھوٹی مزاحمتی تنظیم "مجاہدین بریگیڈز" کے حوالے کیا تھا جس کے بعد امکان ہے کہ انہیں جنگ کے ابتدائی مہینوں میں قتل کر دیا گیا تھا۔
تاہم تھائی یرغمالی کی موت کی تاریخ اور حالات تاحال زیرِ تفتیش ہیں۔ لاش کی شناخت ابوکبیر کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فارنزک میڈیسن میں کی گئی۔
کِبُتز نیر اوز اسرائیل کا وہ علاقہ ہے جہاں سے حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے وقت 76 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے صرف چار کو اب تک زندہ تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ سات کی لاشیں اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔
حماس اور اس سے منسلک گروہوں نے اُس دن 31 تھائی باشندوں کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں اسرائیل کے ساتھ معاہدوں کے تحت رہا کیا گیا۔
حماس نے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا اور اس وقت بھی ان کے قبضے میں 55 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔
جن 33 یرغمالیوں کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے ان میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک اور غیر ملکی کی لاش بھی ابھی تک دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔
خیال رہے کہ گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی دو روز قبل بھی ملٹری آپریشن کے دوران امریکی نژاد اسرائیلی جوڑے لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
یہ جوڑا بھی غزہ کی مجاہدین بریگیڈز کے پاس تھا جنھیں 7 اکتوبر 2023 کو زخمی حالت میں یرغمال بنایا گیا تھا اور دو ماہ بعد وہ ہلاک ہوگئے تھے۔