لبنان اوراسرائیل کے درمیان معاہدے میں 18 فروری تک توسیع کردی گئی ، وائٹ ہائوس
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2025ء) وائٹ ہاؤس نے کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدے میں 18 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے کیونکہ اسرائیل علاقے سے اپنی فوج واپس بلانے کی سابقہ ڈیڈ لائن کو پورا نہیں کر سکا ۔
(جاری ہے)
اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے گزشتہ روز مختصر بیان میں کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ، جس کی امریکا نگرانی کر رہا ہے، 18 فروری 2025 تک نافذ العمل رہے گا۔
وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا کہ امریکا 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے گرفتار کئے گئے لبنانی قیدیوں کی واپسی کے لیے اسرائیل اور لبنان کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق بیان میں واضح طور پر جنگ بندی کا ذکر نہیں کیا گیا، جس پر جنگ بندی کے حوالے سے شبہات بڑھتے جا رہے ہیں اور اتوار کو اسرائیلی فورسز نے کارروائیوں کے دوران 22 افراد کوشہید کر دیا جن میں6خواتین بھی شامل تھیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔