جلد بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی ہو گی: وزیرِ اعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج شرحِ سود مزید کم ہو گی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے بھی کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری محنت رنگ لا رہی ہے، جلد بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں، ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، اُمید ہے پالیسی ریٹ میں کمی آئے گی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کو جلد اپنے پیروں پر کھڑا کریں گے، بجلی سستی ہونے تک ترقی نہیں ہو سکتی، یقین دلاتا ہوں کہ حکومت سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو دور کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :