چیمپئنز ٹرافی کےٹکٹوں کی فروخت کب سےشروع ہونیوالی ہے ؟ کرکٹ شائقین کیلئے اہم خبرآ گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی ٹکٹوں کی فروخت 28 جنوری سے شروع ہوگی ، گروپ مچیز اور سیمی فائنل کے ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز بھی کل سے ہی ہوگا ۔
پی سی بی کے مطابق جنرل اسٹینڈزکے ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار پاکستانی روپے رکھی گئی ہے، پریمیئم سیٹس مختلف کیٹگریز میں پندرہ سو روپے سےدستیاب ہونگی، دبئی میں انڈیا کے میچوں کے ٹکٹس کے بارے میں جلد آگاہ کیا جائے گا،شائقین خود کو رجسٹر کرالیں ۔ فائنل کے ٹکٹس پہلے سیمی فائنل کے اختتام پر دستیاب ہونگے ۔ چیف کمرشل آفیسر آئی سی سی انوراگ داھیا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لئے اس ٹورنامنٹ کا انعقاد یادگار لمحہ ہے۔
ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سمیراحمد سید نے کہا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی شائقین کو بہترین کرکٹ کے ناقابل فراموش لمحات فراہم کرے گی، نئے اپ گریڈ اسٹیڈیمز میں شائقین کھیل کے خوبصورت لمحات سے پوری طرح لطف اندوز ہوسکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ والدین کے لئے یہ ایک بہترین موقع ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اس کھیل سے روشناس کرائیں ۔
راولپنڈی: ہولی فیملی ہسپتال کے قریب ریسٹورنٹ میں گیس سلنڈر دھماکا، 9 افراد زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
ممین گوٹھ (اسٹاف رپورٹر)ڈاکٹر اور خاتون نے آپریشن کے اخراجات ادا کیے اور پھر بچے کو پنجاب فروخت کیا، بچہ بازیابی کے بعد والدین کے حوالےشہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلئے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔
خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔
سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔
شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔