سید محمد عباس عراقچی کا دورہ کابل، افغان حکام سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ایرانی دفترِ خارجہ کے مطابق ان ملاقاتوں میں فریقین نے اقتصادی تعاون، ایران میں افغان تارکینِ وطن، آبی مسائل، سیکیورٹی، مشترکہ سرحدوں اور علاقائی صورتِ حال پر بات چیت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ کابل کے دورے پر ہیں۔ ماہرین اس دورے کو اہمیت کا حامل قرار دے رہے ہیں۔ دورے کے دوران ایرانی وزیرِ خارجہ نے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے وزیرِاعظم ملا محمد حسن اور وزیرِ خارجہ امیر خان متقی سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ایرانی دفترِ خارجہ کے مطابق ان ملاقاتوں میں فریقین نے اقتصادی تعاون، ایران میں افغان تارکینِ وطن، آبی مسائل، سیکیورٹی، مشترکہ سرحدوں اور علاقائی صورتِ حال پر بات چیت کی۔ واضح رہے کہ ایران نے اب تک طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے لیکن طالبان حکومت کے پہلے روز سے ہی کابل میں ایران کا سفارت خانہ فعال رہا ہے۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے عبوری افغان وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کیساتھ ملاقات میں دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان آبی تنازع پر بات کی تو عبوری حکومت کے وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے ہرمند سے ایران کو پانی کی فراہمی کو ایک "شرعی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ معاہدے کے بغیر بھی افغانستان خود کو ایسا کرنے کا پابند سمجھتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران افغانستان میں گزشتہ 45 برسوں میں ہونے والی تبدیلیوں سے متاثر ہوا ہے اور اس کے اثرات برداشت کیے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت کے
پڑھیں:
وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف سے ملاقات کی۔ وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ روز تہران میں ہونے والی ملاقات میں پاک ایران معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
دونوں رہنماؤں نے تجارت میں موجود رکاوٹوں کے خاتمے، برآمدات و درآمدات کے امکانات میں اضافہ، کمپلائنس، ثقافتی تبادلے اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود بھی موجود تھے جنہوں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر مشاورت کی۔یہ ملاقات اسلام آباد اور تہران کی جانب سے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی جاری کوششوں کا مظہر قرار دی جا رہی ہے۔