میں اگر آج بچہ ہوتا تو مجھے آٹزم کی تشخیص ہوتی، بل گیٹس
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بچپن میں وہ سماجی اشارے سے محروم رہتے تھے،مائیکروسافٹ بانی
………….
امریکی ارب پتی اور مائیکروسافٹ کے مالک بل گیٹس نے دعوی کیا ہے کہ اگر وہ آج بچہ ہوتے تو انہیں آٹزم کی تشخیص ہوتی.
میرا خیال ہے اگر میں آج کے معاشرے میں بڑا ہوتا تو بچپن کے میرے جنونی اور سماجی طور پر عجیب و غریب رویے کو نیورو ڈائیورجینس کی علامت کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ٹیک ارب پتی نے اپنی نئی سوانح عمری سورس کوڈ میں ایک نوجوان لڑکے کے طور پر اپنے اعصابی طور پر منحرف رویے کے بارے میں بھی بات کی ہے۔
69 سال کے بل گیٹس نے مزید کہا کہ بچپن میں وہ سماجی اشارے سے محروم رہتے تھے۔ اکثر ایک ہی جگہ میں پھرتے تھے اور بعض موضوعات پر شدت سے توجہ مرکوز کرنے سے قاصر تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ آج اسے آٹزم سپیکٹرم پرسمجھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والدین کے پاس یہ سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے رہنمائی یا نصابی کتابیں نہیں تھیں کہ کیوں ان کا بیٹا کچھ پروجیکٹس میں مبتلا تھا۔
سماجی اشارے سے محروم تھا اوردوسروں پراس کا اثر دیکھے بغیر ہوسکتا ہے کہ وہ بدتمیز یا نامناسب ہو۔
مائیکروسافٹ کے بانی نے کہا کہ انہیں اس وقت تک کوئی اندازہ نہیں تھا جب انہوں نے اسکول کے کام کے طورپر اپنے ساتھی طلبہ کے معیاری 10 صفحات کے برعکس ڈیلاویئر پر 200 صفحات پر مشتمل ایک مضمون لکھ دیا تھا۔
میں جانتا تھا کہ جب میں متجسس ہوں تو میں توجہ مرکوز کر سکتا ہوں۔ لیکن مجھے ایک عجیب سا لگنے لگا کہ میری سماجی مہارتیں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ترقی کرنے میں سست تھیں۔
بل گیٹس نے فکری حصول پر توجہ مرکوز کرنے کی اپنی صلاحیت کا فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے مائیکروسافٹ تیار کرنے کے لیے یونیورسٹی چھوڑ دی اور 31 سال کی عمر میں ایک ارب پتی بن گئے۔ اب بل گیٹس کو بیماری کی تحقیق کے بانی کے طور پر جانا جاتا ہے۔
بل گیٹس نے کہا کہ وہ دنیا کا تجربہ کرنے کے زیادہ قدرتی طریقے کے لیے ان آٹسٹک خصائص کی تجارت نہیں کریں گے۔ یاد رہے گیٹس ٹیکنالوجی کے شعبے میں واحد بڑی شخصیت نہیں ہیں جنہوں نے آٹسٹک رویہ دکھایا ہے۔
2021 میں ایلون مسک نے سیٹرڈے نائٹ لائیو پر ایک مونولوگ میں انکشاف کیا کہ انہیں ایسپرجر سنڈروم کی تشخیص ہوئی ہے۔ انہوں نے 2022 میں اس تجربے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ میرے سماجی اشارے بدیہی نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پوری رات پروگرامنگ کمپیوٹرز میں صرف اپنے آپ سے گزارنا فائدہ مند معلوم ہوا لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ معمول کی بات نہیں ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بل گیٹس نے انہوں نے کے طور کہا کہ
پڑھیں:
سبزی خور بنیں، بیماریوں سے بچیں: ماہرین صحت کی تحقیق نے سبزیوں کی اہمیت اجاگر کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سبزیاں صرف غذائی ضرورت ہی نہیں بلکہ کئی بیماریوں سے بچاؤ کا قدرتی ذریعہ بھی ہیں۔ جدید sطبی تحقیق نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ متوازن غذا میں سبزیوں کی شمولیت نہ صرف جسمانی صحت کو بہتر بناتی ہے بلکہ ذہنی سکون اور طویل زندگی کی ضمانت بھی بنتی ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق وہ افراد جو روزانہ تازہ سبزیاں اپنی خوراک میں شامل کرتے ہیں، وہ دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کئی اقسام کے سرطان جیسے مہلک امراض سے بہتر طور پر محفوظ رہتے ہیں۔ خصوصاً پتوں والی سبزیاں جیسے پالک، ساگ اور میتھی میں آئرن، وٹامن K، فولیٹ اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو خون کو صاف کرنے، جسمانی توانائی بڑھانے اور قوت مدافعت کو مضبوط کرنے میں مددگار ہیں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA) کے مطابق پاکستانی معاشرے میں گوشت خوری کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو مختلف امراض کے اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ہر شخص کو دن میں کم از کم تین سے پانچ اقسام کی سبزیاں اپنی غذا میں شامل کرنی چاہئیں۔
ماہر غذائیت ڈاکٹر سدرہ احمد کاکہنا ہےکہ “سبزیوں میں نہ صرف کیلوریز کم ہوتی ہیں بلکہ یہ ریشے (فائبر) سے بھرپور ہوتی ہیں، جو نظام ہضم کو بہتر بناتی ہیں اور وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں،خاص طور پر خواتین اور بچے اگر سبزیوں کو روزمرہ غذا کا لازمی حصہ بنائیں تو ہڈیوں، جلد اور بالوں کی صحت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کی ایک رپورٹ کے مطابق وہ اقوام جو سبزیوں پر مشتمل خوراک کو ترجیح دیتی ہیں، وہاں اوسط عمر دیگر قوموں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
سبزیوں کے چند نمایاں فوائد بتاتے ہوئے طبی ماہرین نے کہاکہ دل کے امراض سے تحفظ
خون کی صفائی ہوتی ہے، قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، جلد، بالوں اور آنکھوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اور موٹاپے اور قبض سے نجات ملتی ہے ، اس کے علاوہ ذیابیطس اور کینسر کے خطرات میں کمی ہوتی ہے۔
ماہرین والدین کو مشورہ دیتے ہیں کہ بچوں کو بچپن سے ہی سبزیاں کھانے کی عادت ڈالیں تاکہ وہ مستقبل میں صحت مند زندگی گزار سکیں۔ سبزیاں نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت پر بھی مثبت اثر ڈالتی ہیں، اور ذہنی دباؤ میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔