ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ڈسٹرکٹ بار کے قواد و ضوابط اور وکلا ء کے فلاح و بہبود کے لیے جنرل باڈی اجلاس ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن حیدرآباد کے صدر ضیا الدین شیخ ایڈووکیٹ کی قیادت میں آخوند ہال میں منعقد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں وکلاء نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ بار حیدر آباد کے صدر ضیاالدین شیخ ایڈووکیٹ نے ممبران کو مجوزہ قواعد و ضوابط کے چیدہ چیدہ نکات پڑھ کر سنائے اور اپنے خطاب میں کہا کہ کئی اہم ایشوز پر فیصلہ سازی کے لیے اجلاس بلایا گیا ہے، آئندہ سے ہر سال ڈسٹرکٹ بار کا نومبر میں اکائونٹ کلوز کر کے دسمبر میں ہر صورت لازمی الیکشن کا انعقاد کرایا جائے گا جبکہ وہ وکیل جو پریکٹس میں ہے اور انتقال کرگیا تو بار کی طرف سے 50 ہزار روپے فوری متاثرہ وکیل کے لواحقین کو دیے جائیں گے، اسی طرح جو وکیل اپنے بچوں کی شادی اور تعلیم کے لیے پریشان ہوں گے، ان کی بھی مالی مدد کی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری شاکر نواز شر نے اجلاس میں موجود شرکا ء سے مجوزہ قانون کی حمایت میں رائے طلب کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈسٹرکٹ بار
پڑھیں:
کراچی، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے میں اہم انکشاف سامنے آگیا
نئی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے 216 نہیں بلکہ 225 قیدی فرار ہوئے ہیں، سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ بات کو چھپایا یا ان سے غلطی ہوئی ہے؟ قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پر مزید 10 قیدیوں کے فرار ہونے کا علم ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے 216 نہیں بلکہ 225 قیدی فرار ہوئے ہیں، سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ بات کو چھپایا یا ان سے غلطی ہوئی، قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پر مزید 10 قیدیوں کے فرار ہونے کا علم ہوا، سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل ایس پی شعبہ تفتیش ملیر کو خط لکھ کر فرار ہونے والے قیدیوں کی تعداد سے متعلق آگاہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 3 جون کو ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ڈسٹرکٹ ملیر جیل کی نئی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے 216 نہیں بلکہ 225 قیدی فرار ہوئے ہیں، سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ بات کو چھپایا یا ان سے غلطی ہوئی ہے؟ قیدیوں کی دوبارہ گنتی کرنے پر مزید 10 قیدیوں کے فرار ہونے کا علم ہوا۔ سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل شہاب الدین صدیقی نے ایس پی شعبہ تفتیش ملیر کو خط لکھ کر فرار ہونے والے قیدیوں کی تعداد سے متعلق آگاہ کر دیا۔
خط میں بتایا گیا کہ سابق جیل انتظامیہ نے 216 قیدیوں کے فرار کی رپورٹ دی تھی، خط میں جیل سپرنٹنڈنٹ شہاب الدین صدیقی نے بتایا کہ انھوں نے 4 جون کو ملیر جیل کا بطور سپرنٹنڈنٹ چارج سنبھالا۔ عید کی تعطیلات کے دوران قیدیوں کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی، 10 اضافی قیدی جیل کے احاطے سے لاپتہ پائے گئے، ان کی عدم موجودگی ابتدائی فرار رپورٹ میں ظاہر نہیں کی گئی تھی۔ خط میں بتایا گیا کہ اب تک 146 قیدیوں کو گرفتار کیا، جبکہ 79 تاحال مفرور ہیں، ایک قیدی کا نام فرار ہونے والی لسٹ میں 2 مرتبہ ڈال دیا گیا تھا۔ فرار ہونے والی قیدیوں کی نظرثانی شدہ کل تعداد 225 ہے، فرار 10 اضافی قیدیوں کی گرفتاری کیلئے کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ جیل سے فرار ہونے والے رضا پرویز مسیح نامی قیدی نے ماڑی پور مدینہ کالونی خودکشی کرلی تھی، جبکہ ایک قیدی جیل سے فرار ہونے کے بعد فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔