بانی پی ٹی آئی سے گنڈاپور کی ایک گھنٹہ غیر معمولی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) بانی پی ٹی آئی سے وزیراعلی کے پی کے کی غیر معمولی ملاقات، دونوں کے درمیان ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ایس او پی سے ہٹ کر غیر معمولی ملاقات کی۔ گنڈا پور مکمل سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل پہنچے۔ ملاقات کے لیے بانی پی ٹی آئی کو جیل سیل سے کانفرنس روم منتقل کیا گیا۔ ملاقات میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں، پارٹی امور، سیاسی معاملات اور 8 فروری کو پشاور میں جلسے کے حوالے سے مختلف امور پر بات چیت ہوئی اور بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلی کو مختلف ہدایات دیں۔ ایک گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیراعلی کے پی کے میڈیا سے گفتگو کیے بغیر اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی نے ملاقات میں علی امین گنڈا پور پر برہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر خیبر پی کے میں کیوں کوئی احتجاج نہ ہوا، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ صوبے میں کرپشن کی کئی کہانیاں اور تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔ خراب کارکردگی کی آئندہ کوئی شکایت موصول نہ ہو حکومتی امور میں عاطف خان سمیت پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ پر خیبر پی کے میں گڈ گورننس پر زور دیا، بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور کی محسن نقوی کے ساتھ تصاویر پر ناگواری کا اظہار کیا اور علی امین گنڈا پور کو ہدایت کی کہ محسن نقوی کا رفیق خاص بننے کی بجائے گورننس پر دھیان دیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے بانی پی ٹی ا ئی علی امین گنڈا گنڈا پور
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے، ایمل ولی
ایمل ولی خان : فائل فوٹوعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے۔
اپنے بیان میں ایمل ولی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور طالبان کی دوبارہ آبادکاری اور 102 قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ بھی سامنے لائیں، 40 ہزار سرکاری مہمان لائے گئے، قوم کو اصل حقائق بتائے جائیں۔
ایمل ولی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا تقاضا ہے کہ سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، خیبر پختونخوا کو ان ہی قوتوں نے برباد کیا جو طالبان کی آبادکاری میں ملوث رہیں۔
مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ جس جماعت کے کارکن کل مجھے گالیاں دیتے تھے، آج میرے مؤقف کی تصدیق کر رہے ہیں۔