حیات آباد سے لاپتا 4 بھائیوں کے کیس میں وفاقی حکومت کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پشاور:
ہائی کورٹ نے حیات آباد سے لاپتا 4 بھائیوں کے کیس میں وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حیات آباد سے الکوزی خان کے 4 لاپتا بھائیوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔
دوارن سماعت درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایک سال قبل درخواست گزاروں کو حیات آباد سے اٹھایا گیا۔ یہ درخواست عدالت میں زیر سماعت تھی اس دوران فیملی نے درخواست واپس لی کہ ہماری بات ہورہی ہے۔
وکیل نے بتایا کہ جنہوں نے اٹھایا تھا، انہوں نے کہا کہ ہم اس کو بہ حفاظت واپس کریں گے، آپ درخواست واپس لے لیں، مگر ابھی تک لاپتا افراد کو واپس نہیں کیا گیا۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حیات آباد سے
پڑھیں:
سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔