ڈنمارک کا گرین لینڈ اور جزائر فیرو کے ساتھ شراکت پر دو ارب ڈالرز سے زیادہ خرچ کرنے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کوپن ہیگن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری ۔2025 )ڈنمارک کا کہنا ہے کہ آرکٹک خطے کی سکیورٹی میں اضافے کے لیے وہ گرین لینڈ اور جزائر فیرو کے ساتھ شراکت میں دو ارب ڈالرز سے زیادہ خرچ کرے گا اس منصوبے کے تحت تین نئے آرکٹک جہازوں کے علاوہ طویل رینج کے ڈرون اور بہتر سٹیلائیٹ کی صلاحیت حاصل کی جائے گی.
(جاری ہے)
اس سے قبل گذشتہ سال دسمبر میں ڈنمارک نے اعلان کیا تھا کہ وہ گرین لینڈ کے دفاع پر تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالرز خرچ کرے گا رواں سال کی پہلی ششماہی میں گرین لینڈ کی سکیورٹی کے لیے مزید فنڈنگ کا اعلان متوقع ہے. ڈنمارک کی جانب سے یہ اعلان نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان متعدد بیانات کے بعد سامنے آیا ہے جن میں انہوں نے گرین لینڈ کو حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ گرین لینڈ پر قبضے کے لیے عسکری یا اقتصادی طاقت کے استعمال کو مسترد نہیں کر سکتے. ویسے تو گرین لینڈ ڈنمارک کا حصہ ہے لیکن اسے وسیع خودمختاری حاصل ہے دنیا کا سب سے کم آبادی والا یہ علاقہ تقریباً 56,000 مقامی انوئٹ لوگوں کا گھر ہے ایک طویل عرصے سے امریکہ کی گرین لینڈ میں سلامتی کے نقطہ نظر سے دلچسپی رکھتا ہے. دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمنی کے ڈنمارک پر قبضے کے بعد امریکہ نے گرین لینڈ پر حملہ کر کے پورے علاقے میں فوجی اور ریڈیو سٹیشن قائم کر دیے تھے تب سے امریکہ کی اس خطے میں موجودگی برقرار ہے گرین لینڈ شمالی امریکہ اور یورپ کے درمیان سب سے مختصر راستہ ہے جس کی وجہ سے یہ علاقہ امریکہ کے لیے سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے اس کے علاوہ، حالیہ برسوں میں گرین لینڈ میں موجود معدنیات کے ذخائر جن میں یورینیم بھی شامل ہے میں کافی دلچسپی دیکھنے میں آئی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گرین لینڈ کا کہنا کے لیے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔