ذرائع کے مطابق غلام محمد صفی نے ای۔ لائبریری راولپنڈی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد میں بھارت کا منفی رویہ اور ہٹ دھرمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ کشمیری عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ذرائع کے مطابق غلام محمد صفی نے ای۔ لائبریری راولپنڈی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد میں بھارت کا منفی رویہ اور ہٹ دھرمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں ان کا یہ ناقابل تنسیخ حق دلوانے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی ادارے کے فورم پر کئی سال سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں حقائق کے منافی اپنا موقف دہرا رہا ہے۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیری اپنے مادر وطن پر بھارت کے جبری قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ نام نہاد جمہوریت کے علمبردار بھارت نے گزشتہ کئی دہائیوں سے ریاست جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کیخلاف جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نام نہاد یوم جمہوریہ منا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے جس نے فوجی طاقت کے بل پر مظلوم کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیری اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں آج بھی مختلف بھارتی جیلوں میں نظربند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں بھارت کا یوم جمہوریہ منانا جمہوریت کیساتھ مذاق ہے۔ غلام محمد صفی نے کہا کشمیریوں کا موقف ہے کہ ایک ایسا ملک جس نے جموں و کشمیر پر عوام کی خواہشات کے برعکس قبضہ کر رکھا ہو اس کو جمہوری ملک کہلانے کا کوئی حق نہیں۔ تقریب میں راولپنڈی اسلام آباد کی جامعات کی طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر لبریشن سیل کے ڈائریکٹر راجہ خان افسر خان، سردار ساجد محمود، انچارج ای۔ لائبریری حکومت پنجاب ملک طاہر اعوان، ملک آصف اعوان، قاری صبغت اللہ قادری، قاری سمیع اللہ قادری اور دیگر موجود تھے جبکہ نظامت کے فرائض انچارج میڈیا نجیب الغفور خان نے ادا کئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غلام محمد صفی نے انہوں نے کہا کہ بھارت کا

پڑھیں:

نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ

اجلاس میں کشمیری رہنماﺅں فاروق عبداللہ، محمد یوسف تاریگامی اور آغا روح اللہ مہدی وغیرہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کا انعقاد ”فورم فار ہیومن رائٹس ان جموں و کشمیر“ نے کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی اور کشمیری سیاسی رہنمائوں، کارکنوں اور سابق بیوروکریٹس نے بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کا انعقاد ”فورم فار ہیومن رائٹس ان جموں و کشمیر“ نے کیا تھا۔ یہ اجلاس بھارتی پارلیمنٹ کے جاری مانسوں اجلاس کے موقع پر منعقد کیا گیا تاکہ ریاستی اور خصوصی حیثیت کی بحالی کے مطالبے کو پارلیمنٹ تک پہنچایا جا سکے۔سابق بھارتی مصالحت کار رادھا کمار نے اجلاس کے دوران کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد لائی جائے۔ اجلاس میں کشمیری رہنماﺅں فاروق عبداللہ، محمد یوسف تاریگامی اور آغا روح اللہ مہدی وغیرہ نے بھی شرکت کی۔

سابق داخلہ سکریٹری Gopal Pillai سمیت 122 سابق سرکاری افسران کی دستخط شدہ ایک عرضداشت بھی بھارتی ارکان پارلیمنٹ کو پیش کی گئی جس میں ان پر ریاستی حیثیت کی بحالی کیلئے ایوان میں قرارداد لانے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں کانگریس اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے کچھ ارکان پارلیمنٹ بھی شریک تھے۔ فاروق عبداللہ نے اس موقع پر کہا کہ ہم یہاں بھیک مانگنے کے لیے نہیں آئے ہیں، ریاستی درجہ ہمارا آئینی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019ء کا فیصلہ غیر قانونی تھا جسے واپس لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی حیثیت کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر کے منتخب نمائندوں کے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی۔

آغا روح اللہ مہدی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مسلم اکثریتی خطہ ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔ کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ کشمیر آج بھی درد و تکلیف کا شکار ہے، کشمیریوں کو ان گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے جو انہوں نے کبھی نہیں کیے۔ کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے سجاد کرگیلی نے کہا کہ لداخ کو دھوکہ دیا گیا ہے اور حق رائے دہی سے محروم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ کو تبدیل کیا جانا چاہیے، ہماری زمین خطرے میں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھیں، وزیر داخلہ سندھ
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین