وزیرِاعظم شہبازشریف کی صحت کے نظام کو جدید خطوط پراستوارکرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت کے زیرِ انتظام صحت کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کر دی۔شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزارت قومی صحت کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے صحت کی سہولتوں سے متعلق اسلام آباد کو پورے ملک کے لیے ماڈل بنانے کی ہدایت کی۔وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ حکومت صحت کی سہولتوں تک رسائی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
اجلاس کے دوران انہوں نے جناح میڈیکل کمپلیکس و ریسرچ سینٹر کے کام کو تیز اور کمپلیکس کے لیے مشینری و آلات کی خریداری کے پری کوالیفیکیشن کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی۔شہباز شریف نے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پری کوالیفیکیشن کے عمل کو ماہرِ کنسلٹنٹ کی نگرانی میں مکمل کیا جائے، جناح میڈیکل کمپلیکس کے تعمیراتی کام اور مشینری و آلات کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔وزیرِ اعظم نے جناح میڈیکل کمپلیکس سے منسلک یونیورسٹی کے لیے چارٹر کی منظوری کا عمل شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی ہدایت کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچ گئے ، وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔
کنگ خالد ایئر پورٹ ریاض پہنچنے پروزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
کنگ خالد ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر محمد عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا، ریاض آمد پر وزیراعظم کو 21توپوں کی سلامی دی گئی۔
سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔
ایئر پورٹ پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم سعودی ولی عہد سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر پاکستان سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔